گاندربل:434 کلومیٹر طویل سرینگر لیہہ شاہراہ پر برف ہٹانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) کا کہنا ہے کہ موسم سازگار رہنے کی صورت میں مارچ کے آخر تک شاہراہ پر برف ہٹانے کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔ اہلکاروں نے بتایا کہ خراب موسم کی وجہ سے سرینگر لیہہ شاہراہ کو 6 جنوری کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا تھا، تاہم موسم میں بہتری کے ساتھ ہی شاہراہ پر برف صاف کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور انہیں امید ہے کہ مارچ کے آخر تک اسے ٹریفک کے لئے بحال کر دیا جائے گا۔ سرینگر لیہہ شاہراہ نہ صرف دو یونین ٹیریٹریز جموں و کشمیر اور لداخ کے باشندوں کے لئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے بلکہ حفاظتی اہلکاروں کے لیے بھی یہ شاہراہ شہہ رگ کے مانند ہے۔
جموں و کشمیر کو لداخ کو زمینی راستے سے جوڑنے والی یہ واحد شاہراہ ہے جو سرما میں بھاری برفباری کے دوران ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے بند رہتی ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بی آر او کے عہدیداروں اور شاہراہ پر کام کرنے والے افراد نے بتایا کہ سرینگر لیہہ شاہراہ پر سے برف صاف کرنے کے عمل میں جدید ترین مشینری بشمول سنو کٹرز کو کام پر لگا دیا گیا ہے۔ ایک عہدیدار نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ شاہراہ پر کیپٹن موڑ، شیطانی نالہ، مندر موڑ، بجری نالہ سمیت زوجیلا پاس اور دیگر متعدد مقامات پر، تقریبا ہر سال، برفانی تودے گرنے سے کئی مقامات پر 40 سے 50 فٹ تک برف جمع ہے اور اسے صاف کرنے میں بی آر او کو سخت چیلنجز کا سامنا رہتا ہے۔