گاندربل ضلع کے ضفاپورہ گاؤں میں کشمیر کنسٹرکشن ورکرز یونین نے اتوار کو پتھر کی کھدائی کے کاموں پر لگاتار پابندی عائد کرنے پر حکومت کے خلاف خاموش احتجاج Quarry workers held silent protestکیا۔
گاندربل : کشمیر کنسٹرکشن ورکرز یونین کا خاموش احتجاج پتھروں کا کام کرنے والے مزدوروں نے حکومت کی طرف سے پتھر کی کھدائی پر لگاتار پابندی کو منسوخ کرنے کا مطالبہrevocation of the continuous ban on stone excavation کیا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکام کے اس اقدام سے وہ بے روزگار ہو گئے ہیں اور ان کے اہل خانہ شدید مشکلات میں ہیں۔
صدر سٹون کواری ایسوسی ایشن صفاپورہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'ہماری روزی روٹی چھین لی جارہی ہے اور اگر پابندی برقرار رہی تو ہم کہاں جائیں گے۔
واضح رہے گاندربل میں صفاپورہ پتھروں کے کام کے لئے مشہور ہے جس کی تجارت سے وابستہ نوجوانوں اور بزرگوں کی اچھی خاصی تعداد موجود ہے اور یہ ہنر نسل در نسل منتقل ہوتا رہتا ہے لیکن سرکاری پابندی کے بعد اب صفاپورہ اور دیگر ملحقہ دیہاتوں کے زیادہ تر لوگ بے کار بیٹھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :ترال میں سی پی ڈبلیوز کا خاموش احتجاج
عبدالرشید پنڈت صدر کشمیر کنسٹرکشن نے بتایا کہ پتھر کی کھدائی پر پابندی کی وجہ سے وہ پچھلے کچھ سالوں سے پریشانی کا شکار ہیں انہوں نے مزید کہا کہ ضفاپورہ اور ملحقہ دیہات کے تقریباً 90 فیصد باشندے اپنی آمدنی کے لیے پتھر کی کھدائی پر انحصار کرتے ہیں اس دوران ڈی ڈی سی صفاپورہ نے بھی لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی انتظامیہ سے اس معاملے پر غور کرنے کی اپیل کی ہے۔