گاندربل:سرکاری اراضی سے بے دخلی کے احکامات اور اس پر عملدرآمد کے خلاف وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں بابا دریا دین نامی علاقے کے باشندوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کے خلاف احتجاج درج کیا۔ احتجاج میں شامل مقامی باشندوں، پی آر آئی ممبران نے سرکاری اراضی خصوصاً کاہچرائی اور روشنی لینڈ سے عوام کو بے دخل کرنے کے عمل کو عوام کُش قرار دیتے ہوئے کارروائی کی سخت مذمت کی۔
احتجاج کر رہے لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا: ’’اراضی سے بے دخلی کا قانون غریب اور مفلس عوام پر عملایا جا رہا ہے، کاچہرائی پر اثر و رسوخ رکھنے والے افراد، سرمایہ داروں نے نہ صرف قبضہ کیا ہے بلکہ پختہ عمارتیں، تجارتی مراکز تعمیر کیے ہیں، جن کے تئیں انتظامیہ سرد مہری کا مظاہرہ کرکے حکمنامہ کی آڑ میں غریبوں کو بے گھر کیا جا رہا ہے۔‘‘
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بابا دریا دین علاقے کے سرپنچ نے کہا کہ وہ اس حکمنامہ سے خوش ہیں اور اس میں حکومت کو برابر تعاون فراہم کریں گے تاہم اس حکمنامہ کے اطلاق غریب و امیر کے لیے یکساں ہونا چاہئے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’بڑے مگرمچھوں کو چھوڑ کر انتظامیہ غریب عوام کو عتاب کا نشانہ بنا رہی ہے۔‘‘