کشمیر کے لوگ مہمان نوازی کے لیے پوری دنیا میں جانے جاتے ہیں۔ یہ بھی جاننے کی ضرورت ہے کہ یہ وہی کشمیری ہیں جو کشمیر میں ملیٹینسی شروع ہونے کے بعد یہاں موجود کشمیری پنڈت بھائیوں کے دکھ سکھ اور ان کے آخری رسومات میں ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں۔
گاندربل کے وسن علاقے میں اس وقت ہندو-مسلم بھائی چارہ کی مثال دیکھنے کو ملی جب رادھا کرشن نام کے ایک بزرگ کشمیری پنڈت کا انتقال ہوا۔ ان کی آخری رسومات مقامی مسلمانوں نے انجام دینے کے علاوہ اس کے لیے درکار چیزوں کا بھی انتظام کیا۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کشمیری پنڈت انل رینا نے بتایا کہ سنیل رینا کے انتقال کے بعد مقامی مسلمانوں نے ان کے آخری رسومات کے لیے ساری ضروری چیزیں جمع کیں۔ انہوں نے بتایا کہ جب وہ پہنچے تب سرینگر سے پنڈت کو بلا کر پوجا پاٹھ کا کام کرایا۔