اسٹرابیری کی پیداوار پورے کشمیر کے ساتھ ضلع گاندربل میں بھی بڑے پیمانہ پر ہوتی ہے اور ان دنوں لوگ اس پیداوار کو سمیٹنے میں کافی حد تک مصروف نظر آرہے ہیں۔اس کاروبار سے وابستہ افراد گرچہ اسٹرابیری کی فصل تیار ہونے سے کافی خوشی محسوس کر رہے ہیں۔ تاہم اس پیداوار سے وابستہ لوگ انتظامیہ سے ناخوش ہیں۔
گاندربل میں اسٹارا بیری کی پیداوار سے وابستہ افراد پریشان اسٹرابیری فصل سے جڑے افراد کا کہنا ہے کہ 'پچھلے ایک ماہ سے وادی کشمیر میں لاک ڈاؤن جاری ہے، جس کی وجہ سے ہمیں اسٹرابیری کو منڈیوں تک پہنچانے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جبکہ دوسری جانب لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس کے خریدار بھی کافی کم ہیں۔ جس کی وجہ سے سنہ 2019 کے مقابلے میں اس کی قیمت میں بھی کافی حد تک گراوٹ درج کی گئی ہے۔
اس کاروبار سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ 'اگر انتظامیہ اس طرف دھیان دے تو یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے کہ یہ اسٹرابیری جموں وکشمیر کے ہر ضلع میں پہنچے گی۔کیونکہ اس وقت مغل روڈ بھی کھلا ہے لیکن نہ جانے انتظامیہ اس کی جانب دھیان کیوں نہیں دے رہی۔
دوسری جانب اس کاروبار سے وابستہ افراد نے یہ کہہ کر انتظامیہ سے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے کہ 'لاک ڈاؤن میں ہر ایک طبقے کے لئے مالی امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔ لیکن ہمیں انتظامیہ نے خدا کے سہارے چھوڑ دیا ہے'۔
اسٹرابیری سے وابستہ افراد نے اپیل کی ہے کہ ' انتظامیہ یا تو ہمارے نقصانات معاوضہ دے، یا پھر ہمیں جموں وکشمیر کے ہر ضلع میں اپنی پیداوار پہنچانے کی اجازت دے۔