گاندربل: جموں و کشمیر کے اسکولوں کے پاس اپنی زمین نہیں ہونے سے طلباء کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ضلع گاندربل گورنمنٹ مڈل اسکول ژنر ضلع ہیڈ کواٹر سے صرف 13 کلو میٹر اور تحصیل کنگن سے صرف 5 کلو میٹر اور قومی شاہراہ سے صرف 1 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ سال 1975 میں اس اسکول کو ایک کرایہ کے مکان میں قائم کیا گیا تھا، بعد میں تین کمروں کی ایک عمارت تعمیر کی گئی۔ اس اسکول کو 2009 میں اپگریڈ کر کے مڈل اسکول بنایا گیا جس میں آج تقریبا 85 طلبا و طالبات اس وقت بھی زیر تعلیم ہیں۔ مگر بدقسمتی کی وجہ سے آج بھی یہ مڈل اسکول انہیں تین کمروں پر مشمتل ہے اور کھیلنے کے لئے ان طلباء و طالبات کے پاس میدان بھی نہیں ہے۔ اسکول عمارت کے صحن میں ایک بوسیدہ اخروٹ کا درخت ہے جس کے سائے میں بچوں کی مارننگ اسمبلی کرائی جاتی ہے، جس سے ہر وقت یہ خطرہ لاحق رہتا ہے Government Middle School genre students suffer from shortage of room۔
اتنے سال گزرنے کے باوجود آج بھی ان ہی تین کمروں میں 9 کلاسیز چلتی ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق کئی بار محکمہ تعلیم سے درخواست کی گئی مگر کوئی حل نہ نکلا۔ سال 2019 میں محکمہ کی طرف سے اسکول کے لئے زمین کی نشاندہی بھی کی گئی، مگر آج تک اسکول عمارت تعمیر نہ ہوسکی۔
اس بارے میں جو ہم نے مقامی لوگوں سے بات کی تو انہوں نے بتایا ہمارے اسکول میں استاد اچھے طرح سے پڑھاتے ہیں مگر سکول کی عمارت نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور بچوں کے لئے کھیل کود کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے ہم نے کئی بار اعلی حکام کے نوٹس میں یہ مسئلہ لایا مگر وہ ٹس سے مس نہ ہوئے۔ اس بارے میں جب ہم نے سکول میں زیر تعلیم بچوں سے بات کی تو انہوں نے بتایا ہمارے سکول کے صحن میں ایک اخروٹ کا درخت ہے جس کی وجہ سے ہمیں کافی ڈر محسوس رہتا ہے کیونکہ وہ بوسیدہ ہے اور گرنے کا خطرہ ہے۔