میاں الطاف احمد نے کہا اس سونمرگ کو سیاحت کے نقشے پر ترقی دی جا سکتی تھی اس کے علاوہ کنگن تا سربل کے مقامی لوگ جو یہاں کے سیاحت کے شعبے پر انحصار Dependence on The Tourism Sector کرتے ہیں وہ اپنی روزی روٹی کما سکتے تھے۔ میاں الطاف کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ حکومت سمیت انتظامیہ، سیاحت اور دیگر محکموں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سونمرگ کو سردیوں کے مہینوں میں کھلا رکھا جائے گا تاکہ ملک کے مختلف حصوں سے آنے والے سیاح اس جگہ کی سیر کر سکیں۔
حکومت سونمرگ کو کھلا رکھنے میں ناکام انہوں نے کہا کہ بدھ کو ہونے والی برف باری کے بعد سونمرگ سڑک تک رسائی Access to Sonmarg Road اور بجلی اور پانی جیسی بنیادی سہولیات کے ساتھ منقطع ہو گیا تھا۔ "بہت سے سیاح جو سونمرگ کا دورہ کرنے آئے تھے انہیں مایوس واپس لوٹنا پڑا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سینکڑوں مقامی لوگوں کی روزی روٹی کو بھی متاثر It Also Affected The Livelihood of The Local People کیا ہے جو یہاں کے سیاحت کے شعبے پر منحصر ہیں اور دکانداروں اور ہوٹل والوں کے علاوہ مزدوروں، سلیج سواروں، ٹٹو والوں کے طور پر کام کرتے ہیں۔
میاں الطاف نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے بھی یقین دہانی کرائی تھی کہ سونمرگ میں زیڈ موڈ ٹنل کی فراری ٹنل کو سردیوں کے مہینوں میں استعمال کیا جائے گا تاکہ موسم سرما اور شدید برف باری کے دوران سونمرگ کو کھلا رکھا جا سکے تاہم ایسا نہیں کیا گیا۔
میاں الطاف نے حکومت پر زور دیا کہ وہ سونمرگ سے رابطے کو یقینی بنائے اور یہاں کے لوگوں کو تمام مطلوبہ سہولیات فراہم کرنے کے انتظامات کرے۔ میاں الطاف نے سیکرٹری سیاحت، ڈائریکٹر ٹورازم، ڈپٹی کمشنر گاندربل اور سونمرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں ضروری اقدامات کریں۔