وادی کشمیر میں بھی دیگر ممالک و ریاستوں کی طرح کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا اور مرحلہ وار اس لاک ڈاؤن میں نرمی دینے کے ساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی تلقین کی گئی۔ تاہم سرکار و ماہرین کی جانب سے عوام کے ساتھ ساتھ سرکاری دفاتر میں بھی وضع کیے گئے رہنمایانہ خطوط کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
جہاں ایک طرف اس وبائی بیماری سے بچنے کے لیے سینیٹائزر، ماسک اور سماجی دوری برقرار رکھنے کو لازمی قرار دیا گیا ہے وہیں گاندربل کے کئی راشن گھاٹ رہنمایانہ خطوط کو خاطر میں نہیں لا رہے۔
راشت گھاٹ پر محکمہ امور صارفین کے ملازمین نہ تو سنیٹائزر کا استعمال کر رہے ہیں اور نہ ماسک اور دستانے پہننے کی زحمت گوارا کر رہے ہیں۔