وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے بٹہ وینہ علاقے میں خستہ حال اور بوسیدہ بجلی کے کھمبوں اور درختوں پر لٹکتی تاریں علاقے میں بجلی کے ناقص ترسیلی نظام کی داستان آپ بیان کر رہے ہیں۔
حکومت کی جانب سے بجلی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کیے جاتے ہیں تاہم وادی کشمیر میں بٹہ وینہ جیسے آج بھی کئی ایسے علاقے ہیں جہاں خستہ حال بجلی کی ترسیلی لائنوں کو بوسیدہ لکڑی کے ٹکڑوں یا درختوں کے سہارے باندھ دیا جاتا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے گاندربل کے بٹہ وینہ، حجام محلہ کے باشندوں کا کہنا ہے کہ بوسیدہ ہو چکے بجلی کے کھمبوں پر لٹکتی ترسیلی لائنیں کسی بڑے حادثے کا موجب بن سکتی ہے۔
انہوں نے محکمہ بجلی کے افسران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’محکمہ بجلی کے افسران کی غفلت شعاری اور بندر بانٹ نے محکمہ کو کھوکلا بنا دیا ہے۔ جس کی وجہ وادی کشمیر میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے۔‘‘