مشکلات اور چیلنجز کبھی رکاوٹ نہیں بنتے اگر آپ کے پاس زندگی میں مقصد حاصل کرنے کا عزم ہو تو پھر کسی بھی قسم کی مشکلات کوئی معنی نہیں رکھتے، یہ بات وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع کے ینگورا علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی صائمہ احد نے ثابت کی جس نے جے کے اے ایس کے امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔
Ganderbal Girl Cracks JKAS Exam صائمہ احد اس وقت اکاؤنٹنٹ اسسٹنٹ کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں، انہوں نے کشمیر یونیورسٹی سے الیکٹرانکس اور کمیو نیکیشن میں بی ٹیک کیا ہے۔ صائمہ نے بتایا کہ اس نے اپنی اسکولنگ ایچ ایم ٹی سری نگر کے ایک پرائیویٹ اسکول سے کی اور گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول کوٹھی باغ سے 12ویں کا امتحان کامیاب کیا۔
Ganderbal Girl Cracks JKAS Exam صائمہ نے کہا کہ ’’میں نے کشمیر یونیورسٹی سے الیکٹرانک اور کمیونیکیشن میں بی ٹیک مکمل کیا اور انجینئرنگ مکمل کرنے کے بعد میں ایم بی اے کرنے کے لیے کشمیر یونیورسٹی چلی گئی حالانکہ میں نے درمیان میں ہی چھوڑ دیا اور سول سروسز کی تیاری شروع کردی‘‘۔
انہوں نے کہا کہ یہ ان کی تیسری کوشش ہے جس میں وہ کامیاب ہوئیں ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ پچھلی دو کوششوں میں وہ کوالیفائی نہیں کر سکیں لیکن اپنے مقصد کو پانے کے لیے پرعزم ہیں، اللہ کے فضل اور اپنے خاندان کے تعاون سے میں نے یہ کارنامہ سر انجام دیا ہے۔
Ganderbal Girl Cracks JKAS Exam صائمہ کے والدہ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی بیٹی کی اس کامیابی فخر ہے، صائمہ نے جو اراداہ کیا تھا اس کو اپنی محنت اور سچی لگن سے پایہ تکمیل تک پہنچایا۔
صائمہ نے بتایا کہ اس نے گروپ اسٹڈیز کی اور کچھ عرصے کے لیے دہلی گئی جہاں اس نے دیگر ساتھی طلبہ کے ساتھ مل کر امتحان کی تیاری کی۔ صائمہ نے اپنی کامیابی کا سہرا خاندان کے تعاون اور اپنی محنت کو قرار دیا، انہوں نے کہا کہ محنت اور لگن کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔
صائمہ احد نے کہا کہ میرے والدین نے میرے پورے سفر میں میرا بہت ساتھ دیا۔ مزید یہ کہ انہوں نے کبھی بھی اپنے خوابوں کا بوجھ نہیں ڈالا اور نہ ہی اسے سخت تعلیم حاصل کرنے پر مجبور کیا، میرے والدین نے کیریئر کے منصوبوں کے بارے میں کبھی زبردستی نہیں کی۔
مزید پڑھیں: راجوری کی مہوش ملک نے جے کے اے ایس امتحان میں کامیابی حاصل کی
صائمہ نے کہا کہ اگرچہ یہ کوئی آسان کام نہیں تھا، اس امتحان میں کامیابی کے لئے توازن قائم کرنے کے علاوہ خاندانی مسائل بھی چیلنجنگ تھے، میرے والد 2018 میں فالج کا شکار ہوئے تھے اور تب سے وہ بستر پر ہیں، مجھے ان کا بھی خیال رکھنا پڑا حالانکہ میرے بہن بھائیوں اور خاندان کے دیگر افراد نے اس میں میرا ساتھ دیا۔ صائمہ نے کہا کہ زندگی میں کامیاب ہونے اور خوابوں کو پورا کرنے کے لیے قوت ارادی اور عزم مستحکم ہونا چاہیے.