وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں پریس کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن (PAGD) کے رکن مظفر شاہ نے بے جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مرکزی سرکار نے جموں و کشمیر میں زور زبردستی کا ماحول شروع کیا ہے جو قابل مذمت ہے۔
جموں و کشمیر میں عنقریب ہی بی جے پی کی دکان بند ہوگی: مظفر شاہ انہوں کہا ہے کہ ’’بے جے پی نے سیاسی جماعتوں، عام شہریوں کے ساتھ ساتھ صحافیوں خصوصا پرنٹ میڈیا کو بھی دبا کر رکھا ہوا ہے۔‘‘ گپکار الائنس کی جانب سے منعقد کی گئی حالیہ میٹنگ کے حوالے سے مظفر شاہ نے کہا کہ ’’پے اے جی ڈی سے وابستہ سبھی اکائیوں نے تہیہ کیا ہے کہ وہ ایک جٹ ہوکر دفعہ 370کی بحالی کے لیے کام کریں گی۔‘‘
مزید پڑھیں:’خصوصی درجے کی منسوخی کے وقت کیے گئے سبھی وعدے سراب ثابت ہوئے‘
دفعہ 370کی منسوخی پر انہوں نے مرکزی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو غیر اخلاقی، زور زبردستی اور غیر آئینی طور منسوخ کیا گیا، جسے ہر حال میں بحال کیا جانا چاہئے۔‘‘
مزید پڑھیں:محبوبہ مفتی کے بیان میں کچھ بھی غلط نہیں: پروفیسر سوز
مظفر شاہ نے مزید کہا کہ ’’بعض لوگ شاید یہ سوچتے ہیں کہ عدالت عظمیٰ میں (دفعہ 370کا) معاملہ ٹھنڈا پڑ گیا ہے، تاہم اس ضمن میں پی اے جی ڈی کی جانب سے کوششیں کی جا رہی ہے اور عنقریب ہی سپریم کورٹ میں سنوائی ہوگی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’سپریم کورٹ میں دفعہ 370کی سنوائی شروع ہوتے ہی جموں و کشمیر میں بی جے پی کی دکان بند ہو جائے گی۔‘‘