کشمیر یونیورسٹی Kashmir Universityکے اشتراک سے سنٹرل یونیورسٹی کشمیر کے تولہ مولہ کیمپس میں شعبہ صحافت کے زیر اہتمام ’’سائنس فلم سازی‘‘ پر 5 روزہ ورکشاپ کا آغاز 5 days Workshop for Journalism Students کیا گیا۔
تعارفی سیشن کے دوران گفتگو کرتے ہوئے میڈیا اسٹڈیز اور سکوپ پروجیکٹ کوآرڈینیٹر پروفیسر شاہد رسول نے کہا کہ ورکشاپ کا بنیادی مقصد فلم سازی کے ذریعے صحافت کے طلباء کے درمیان سائنس کے ابلاغ کو فروغ اور کی اہمیت کا احساس دلانا ہے جو مستقبل میں انکے لیے کافی فائدہ مند ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ورکشاپ کے دورانWorkshop for Journalism Students at Central University Kashmir تربیت حاصل کرنے والے طلباء ورکشات کے اختتام پر اپنے کام کی نمائش بھی کریں گے اور اس دوران ٹیکنالوجی کے ذریعے سائنسی مواصلات سےمتعلق حاصل ہونے والے تجربات شیئر کریں گے۔
سینئر پروڈیوسر کشمیر یونیورسٹی، شفقت حبیب نے طلباء سے کہا کہ وہ متجسس رہیں اور فلم سازی کے فن اور جانکاری کے بارے میں ورکشاپ کے دوران ماہرین سے کھل کر سوالات کریں۔ انہوں نے کہا کہ ’’صحافت اور فلم سازی میں کیریئر بنانے والوں کو چیزوں کا بہت گہرائی سے مشاہدہ کرنا چاہیے، فلمیں اور رپورٹس بنانے کیلئے سائنس اور دیگر مضامین میں نئی تخلیق کے ساتھ سامنے آنا چاہیے، جو معاشرے کے لئے بہت زیادہ فائدہ مند ثابت ہوں گے۔‘‘
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے فلمساز جلال الدین بابا نے کہا کہ ’’فلموں کو ایک مخصوس علاقے کی سماجی تبدیلی میں فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔‘‘
مزید پڑھیں:Central University Kashmir: طلبہ کی پریس کانفرنس، بنیادی ضروریات سے محروم رکھنے کا الزام
مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے سربراہ شعبہ ڈی سی جے اور آرگنائزنگ سیکریٹری ڈاکٹر عارف نذیر نے کہا کہ سائنس سے متعلق معلومات اور مسائل کو عوام میں وسیع تر مقبولیت دلانے کیلئے یہ ورکشاپ طلباء میں فلم سازی کیلئے موبائل ٹیکنالوجی کے استعمال کی مہارت پیدا کرے گا۔