مقامی لوگوں کے مطابق پُل تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ سنہ 2009 ٹنگہ چھتر علاقے میں پُل بنانے کا کام شروع کیا گیا لیکن گیارہ سال گزرنے کے باوجود ابھی تک پل کا کام مکمل نہیں ہوا جس کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
گاندربل: ٹنگہ چھتر کنگن پُل کب مکمل ہوگا؟ مقامی لوگوں کے مطابق نالہ سندھ کو پار کرنے کے لیے خود ہی ایک عارضی پل تعمیر کیا تھا لیکن اس پر چلنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی بار حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ پُل کی تعمیر جلد از جلد مکمل کی جائے لیکن سالوں گزر جاتے ہیں لیکن کام مکمل نہیں ہوپارہا ہے جبکہ عارضی پل سے چلنے کے دوران اب تک دو افراد جن میں سے ایک کمسن بچہ بھی تھا، کی موت واقع ہوچکی ہے جبکہ درجنوں افراد عارضی پل سے گزر کر زخمی ہوگئے ہیں۔
فردوس احمد تانترے نامی ایک نوجوان نے بتایا کہ 30 ہزار سے زیادہ افراد اس پُل پر منحصر ہیں۔ پُل مکمل نہ ہونے کی وجہ سے علاقے میں ترقی نہیں ہورہی ہے۔ تعلیمی اعتبار سے بھی یہ علاقہ پیچھے ہے۔ پُل نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کو اسکول میں داخل نہیں کر سکتے ہیں۔
عبدالرشید نامی ایک مقامی شخص نے بتایا کہ کئی بار اس معاملے کو لے کر ضلع کے اعلیٰ حکام کے پاس گئے لیکن ان کے کان میں جوں تک نہ رینگی۔
مقامی آبادی نے ضلع انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو فوری طور پر پل کی تعمیر مکمل کرنے کا مطالبہ کیا۔