مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے شعبہ تعلیم بُری طرح متاثر ہوا ہے۔
ڈوڈہ میں بی اے سمسٹر اوّل کے طلبہ کا احتجاج اگر چہ تعلیم جاری رکھنے کے لئے حکومت کی طرف سے آن لائن تعلیم کا سلسلہ شروع کیا گیا، لیکن جموں و کشمیر میں پہلے ہی سیکورٹی وجوہات کی بنیاد پر 4 جی انٹرنیٹ برائے نام چل رہا ہے۔ جبکہ ضلع ڈوڈہ کی پہاڑیوں کے گاؤں میں رہنے والے بچّے انٹرنیٹ تو دور فون کال سے بھی محروم ہیں۔اُن کی تعلیم بُری طرح متاثر ہوئی ہے۔
ڈگری کالج ڈوڈہ میں زیر تعلیم بی اے سمسٹر اوّل کے طلبہ نے منگل کو جموں یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف جم کر نعرہ بازی کی اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ اُن کے سلیبس میں سَتر فیصدی کمی کی جائے۔ یا انہیں پرموشن دے کر دوسرے سمسٹر میں داخلہ دیا جائے۔
احتجاج کر رہے طلبا نے بتایا کہ' وہ جموں یونیورسٹی انتظامیہ سے کافی ناراض ہیں، کیونکہ اُن کو جبرا امتحان دینے پر مجبور کیا جا رہا ہے، جبکہ امتحان کے لئے کہاں سے تیاری کرنی ہے طلبہ کو اب تک یہ بھی نہیں پتا ہے، مزید انہیں برائے نام 2 جی انٹرنیٹ مہیا کرانے کا حوالہ دے کر امتحان دینے پر مجبور کیا گیا ہے۔
ڈوڈہ ضلع میں جہاں مواصلاتی نظام ابھی مکمل طور فعال نہیں ہے وہاں انٹرنیٹ پر آن لائن پڑھائی کیسے ممکن ہو سکتی ہے۔اس وقت اُن کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے ۔اس لئے انتظامیہ متعلقہ حکام ہوش کے ناخون لیں اور جلد از جلد اُن کے سلیبس میں کمی کریں۔ یا اُن کو پرموشن کے ذریعے سمسٹر دوم میں داخلہ دیا جائے۔