خطہ چناب کے تین اضلاع سے پیدا ہونے والی بجلی پورے ملک کو روشن کر رہی ہے، ان بجلی پروجیکٹ سے ہر ماہ کروڑوں اربوں کا منافع بھی ہو رہا ہے، لیکن چراغ تلے اندھیرا جیسی کہاوت ضلع ڈوڈہ پر صادق آرہی ہے، کیونکہ ضلع میں چوبیس گھنٹے کے دوران بجلی کے غیر اعلانیہ کٹوتی اور آنکھ مچولی سے ہر فرد پریشان ہے۔
ڈوڈہ میں بجلی کے بدحال نظام سے عوام پریشان بجلی نظام ضلع میں اس طرح مفلوج ہے کہ بجلی کی ترسیلی لائینز کو لکڑی کے بوسیدہ کھمبوں پر بچھایا گیا ہے، جس کی وجہ سے کبھی بھی جانی اور مالی نقصان ہونے کا خطرہ بھی بنا رہتا ہے۔
اسی خطرے کے پیش نظر مقامی لوگوں نے متعدد دفعہ محکمہ بجلی کو شکایت بھی ہے لیکن کسی بھی قسم کی کوئی راحت نہیں دی جارہی، مقامی لوگوں کے مطابق انتخابی دور میں ہر کوئی پارٹی گاوں میں آتی ہے اور وعدہ بھی کرتی ہے لیکن انتخاب ختم ہونے کے بعد وعدہ وعدہ ہی رہ جاتا ہے اور زمینی سطض پر کوئی بھی کام نہیں ہوتا ہے۔
پیڑوں پر لٹکی بجلی کی ترسیلی لائینوں میں جب بھی کوئی فالٹ آتا ہے تو لوگ خود اپنی مدد آپ کرکے اس کو ٹھیک کرتے ہیں، ضلع میں اتنا سب کچھ ہونے کے بعد بھی نہ ہی انتظامیہ زمینی سطح پر اس حساس مسئلہ پر کوئی کام کرتی ہے اور نہ ہی نو منتخب عوامی لیڈران بھی غریب عوام کے حق میں اپنی آواز بلند کرتے ہیں۔
ڈوڈہ کی دور دراز پسماندہ پنچائت روتی پدرنہ کے سابق سرپنچ نے بتایا کہ بجلی کا نظام بدحالی کا شکار ہے، بجلی کا نظام عوام کے سر پر ہر وقت موت کے سایہ کی طرح منڈلا رہا ہے، لیکن بدقسمتی سے کہیں سے کوئی راحت، امید کی کرن نظر نہیں آ رہی ہے، انہوں نے ضلع انتظامیہ ڈوڈہ سے علاقہ میں بجلی نظام کی مرمت کا مطالبہ کیا ہے۔