ڈوڈہ:’’پنجاب میں عسکریت پسندی کا خاتمہ کرنے کے بعد پاکستان نے وہاں ڈرگس کو عام کیا، ٹھیک اُسی طرز پر پاکستانی ایجنسیز کشمیر میں دہشت گردی کے تقریباً خاتمہ سے بوکھلا چکے ہیں اور اب یہاں (جموں و کشمیر) کی عوام کو اس کی سزا پنجاب کے طرز پر دینا چاہتے ہیں۔ چونکہ یہاں کی بیشتر عوام نے دہشت گردی میں پاکستان کا ساتھ نہیں اس لئے سزا کے طور پر اب منشیات کو عوام کرکے نہ صرف نوجوان نسل کو تباہ کرنے بلکہ کشمیری معاشرے کی جڑیں کھوکھلی کرنے کے درپے ہے۔‘‘ ان باتوں کا اظہار جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے صوبہ جموں کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ کے گندوہ علاقے میں پولیس کمپلیکس کی جدید عمارت کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا۔
ڈی آئی جی دلباغ سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس دیگر ایجنسیز کے ساتھ مل کر نہ صرف عسکریت پسندی بلکہ منشیات کے خلاف بھی مل کر جنگ لڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پار مقیم پاکستانی ہینڈلرز اپنے روابط یا ڈرونز کے ذریعے منشیات اور ہتھیاریوں کی اسمگلنگ کرتے ہیں اور اس پورے نیٹورک کے خلاف جموں و کشمیر پولیس صف آرا ہے اور اور نارکو ٹیررزم کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ایس آئی اے اور این آئی اے ریڈز، چھاپہ کار کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا: ’’آئے روز ایجنسیز کی جانب سے چھاپہ مار کارروائی انجام دی جاتی ہے، سبھی کارروائیاں نارکو ٹیررزم، یا پاکستانی ہینڈلرز کا نیٹ ورک تباہ کرنے کے لیے انجام دی جاتی ہیں اور یہ سبھی کارروائیاں آپس میں مربوط ہیں۔‘‘