جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ کے دور دراز گاؤں ملوانہ کے رہنے والے بشیر احمد نے گاوں میں موجود پنچائت گھر کی تعمیر کروائی تھی۔
پنچائت گھر کی تعمیر کے تین برس بعد بھی اجرت نہیں ملی بشیر احمد کا دعویٰ ہے کہ تین برس بیت جانے کے بعد بھی اس گھر کی تعمیر کی اجرت نہیں مل سکی اسی لیے میں نے بھوک ہڑتا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بشیر احمد نے کہا کہ 'پنچایت گھر کی تعمیر سنہ 2017 میں مکمل ہوئی تھی لیکن ابھی تک انتظامیہ کی جانب سے 6 لاکھ روپے کی ادائیگی نہیں ہوئی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ پیسے نہ ملنے کی وجہ سے وہ مالی کسی پریشان ہیں۔
شبیر احمد نے مزید کہا کہ 'پنچائت گھر کی تعمیر کے دوران انہوں نے قرض لے کر بڑی مشکل کے ساتھ تعمیری کام کو مکمل کیا لیکن حکومت نے ابھی تک پیسے ادا نہیں کئے۔
انہوں نے کہا کہ 'دو برس سے صبح شام مزدور، میٹریل سپلائر پیسہ مانگ رہے ہیں لیکن میرے پاس انہیں دینے کےلیے کچھ بھی نہیں ہے اور اس کی وجہ سے میں ذہنی تناؤ کا شکار ہو گیا ہوں'۔
مقامی لوگوں نے ڈوڈہ ضلع انتظامیہ سے بشیر احمد کی بقایا ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ وہ لوگوں کا قرض ادا کرسکے۔