اردو

urdu

ETV Bharat / state

ڈوڈہ: پنچایت کانفرنس نے درجنوں سرپنچوں کے استعفی پر انتظامیہ کی تنقید کی - سرشاد نٹنو

’’جموں و کشمیر میں مرکزی کابینہ کے درجنوں وزرا آؤٹریچ پروگرام کے نام پر خوبصورت پہاڑیوں کی سیر و تفریح کرنے آ رہے ہیں۔ اگر وہ واقعی عوامی مشکلات، مسائل کو حل کرنے آئے ہیں تو پنچایتی نمائندگان کو مدعو کیوں نہیں کیا جا رہا ہے۔‘‘

ڈوڈہ: پنچایت کانفرنس نے درجنوں سرپنچوں کے استعفی پر انتظامیہ کی تنقید کی
ڈوڈہ: پنچایت کانفرنس نے درجنوں سرپنچوں کے استعفی پر انتظامیہ کی تنقید کی

By

Published : Oct 12, 2021, 4:22 PM IST

آل جموں و کشمیر پنچایت کانفرنس کے زعما نے پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حالیہ دنوں ضلع رام بن میں 50 سرپنچوں کے اجتماعی استعفی پر انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

ڈوڈہ: پنچایت کانفرنس نے درجنوں سرپنچوں کے استعفی پر انتظامیہ کی تنقید کی

پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ’’حکومت پنچایتی راج ایکٹ میں ترمیم کے بعد پنچایتوں کو با اختیار بنانے کا دعویٰ کر رہی ہے۔ تاہم زمینی سطح پر وہ سب دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔‘‘

انہوں نے دعویٰ کیا کہ انتظامیہ اور حکومت کے معاندانہ رویے کی وجہ سے سرپنچ استعفی دینے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

پنچایت کانفرنس کے صوبائی نائب صدر سرشاد نٹنو نے پریس کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا ’’جموں و کشمیر میں مرکزی کابینہ کے درجنوں وزرا آؤٹریچ پروگرام کے نام پر خوبصورت پہاڑیوں کی سیر و تفریح کرنے آ رہے ہیں۔ اگر وہ واقعی عوامی مشکلات، مسائل کو حل کرنے آئے ہیں تو پنچایتی نمائندگان کو مدعو کیوں نہیں کیا جا رہا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں:مرکزی وزیر نے ڈوڈہ کا دورہ کیا

انہوں نے پنچایتی راج اداروں کو مستحکم و با اختیار بنانے اور مرکزی وزراء کی جموں و کشمیر آمد کو ’’جملے بازی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ’’یہ صرف جملے بازی ہے، فنڈس کا کہیں نام و نشان نہیں ہے۔ بلاک میں ٹینڈرنگ کا عمل انتہائی مایوس کُن ثابت ہو رہا ہے جس کے چلتے ترقیاتی کام ٹھپ پڑے ہوئے ہیں اور عوام کے ساتھ جو وعدے کئے گئے تھے وہ سب ٹھنڈے بستے میں بند ہیں اُن کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔‘‘

مزید پڑھیں:ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ضلع ڈوڈہ کے سب ڈویژن گندوہ کا کیا دورہ

سرشاد نٹنو نے انتظامیہ پر یہ بھی الزام عائد کیا کہ اُن کےعہدے کی کوئی عزت نہیں کی جا رہی ہے، انہوں نے کہا: ’’سرکاری ملازمین جان بوجھ کر ہراساں کر رہے ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ، محکمہ جات اور افسر شاہی نظام سے تنگ آکر ضلع رام بن میں درجنوں سرپنچوں نے استعفی دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہی نظام چلتا رہا تو وہ دن دور نہیں جب جموں و کشمیر کے سبھی سرپنچ عہدوں سے مستعفی ہو جائیں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details