ڈوڈہ ہائی سے پر انہدامی کارروائی ڈوڈہ (جموں کشمیر) :سڑک حادثات کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں بٹوٹ - کشتواڑ شاہراہ کے اطراف میں قائم عارضی اور غیر قانونی ڈھانچوں کو ہٹانے کے لیے خصوصی تجاوزات کش مہم شروع کی گئی۔ تجاوزات کے خلاف کی گئی کارروائی کے دوران ڈوڈہ ہائی وے پر کئی عارضی ڈھانچوں کو مسمار کیا گیا جنہوں نے حکام سے بازآبادکاری کا مطالبہ کیا۔
حکام کے مطابق نیشنل ہائی وے اتھارٹی، میونسپل کمیٹی ڈوڈہ اور ضلع انتظامیہ کے اشتراک سے تجاوزات کے خلاف کارروائی انجام دی گئی۔ انسداد تجاوزات مہم کے دوران کم از کم نصف درجن عارضی ڈھانچوں کو مسمار کیا گیا جبکہ دیگر ڈھانچوں کے مالکان نے حکام کو یقین دلایا کہ وہ آنے والے دنوں میں از خود ہی غیر قانونی طور پر قائم کیے گئے تمام ڈھانچوں کو ہٹا دیں گے۔
ادھر، منہدم کیے گئے ڈھانچوں / عارضی دکانوں الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکام عوام کو راحت پہنچانے اور بازآبادکاری کے بجائے ان کی مشکلات میں اضافہ کرنے کے درپے ہے۔‘‘ مسمار کیے گئے عارضی ڈھانچوں پر کام کر رہے لوگوں نے بتایا کہ وہ دہائی سے بھی زیادہ عرصہ قبل ڈوڈہ مارکیٹ میں دکانیں چلا رہے تھے اور بگلیہار ڈیم کی تعمیر کے سبب ان کی دکانیں زیر آب آ گئیں اور حکومت نے ان کی بازآباد کاری کا صرف وعدہ کیا اور زمینی سطح پر ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے۔
مزید پڑھیں:جب ڈوڈہ سڑک حادثہ میں 63 افراد ہلاک ہوئے
متاثرین نے بتایا کہ حکام کی جانب سے کوئی خاطر خواہ انتظام نہ کیے جانے کے بعد انہوں نے اپنے اور اہل و عیال کے لیے دو وقت کی روٹی جٹانے کے لیے ان عارضی دکانوں کا سہارا لیا۔ انہوں نے کہا: ’’حکام کی جانب سے برسوں سے ہماری باز آبادکاری نہیں کی گئی، ہم نے از خود ہی عارضی ڈھانچے تعمیر کیے جنہیں آج حکومت نے ہی مسمار کر دیا، نہ جانے کیوں حکومت غریبوں کے پیٹ پر لات مارنے کے درپے ہے۔‘‘