خطہ چناب کے قصبہ بھدرواہ میں ہفتہ سے جاری تین روزہ سالانہ کیلاش کنڈ یاترا کے آخری روز پیر کو عقیدت مند چھڑی مبارک کے ساتھ خصوصی پوجا پاٹ اور مقدس اشنان کے لیے کیلاش کنڈ کی جانب روانہ ہوئے۔
ڈوڈہ: ’کیلاش یاترا کے لئے بھی امرناتھ یاترا جیسے انتظامات کیے جائیں‘ یاتریوں کی کیلاش کنڈ کی جانب روانگی سے قبل واسک ڈھیرا میں خصوصی پوجا پاٹ کا انتظام کیا گیا جہاں مقامی باشندوں سمیت مذہبی رہنماؤں نے بھی پوجا پاٹ میں حصہ لیا۔
قابل ذکر ہے کہ ہر سال ہزاروں عقیدت مند صدیوں پرانی یاترا میں نہ صرف جموں و کشمیر بلکہ ملک کے دیگر علاقوں سے آنے والے یاتری شرکت کرتے تھے، تاہم کورونا وائرس کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے محدود یاتریوں کو کیلاش کنڈ کی طرف جانے کی اجازت دی گئی ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے اے ڈی سی بھدرواہ راکیش کمار نے بتایا کہ یاتریوں کے تحفظ کے لئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کے علاوہ عقیدت مندوں کے لیے تمام سہولیات بہم رکھی گئی ہیں۔
مقامی باشندوں نے انتظامیہ سے کیلاش یاترا کے لیے بہتر سہولیات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے امرناتھ یاترا کی طرز پر کیلاش یاترا کے لیے خصوصی انتظامات کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں:ڈوڈہ ڈی سی نے سیاحتی مقام لال درمن و ملحقہ گاؤں کا دورہ کیا
واضح رہے کہ کیلاش کنڈ (جھیل) سطح سمند سے 14700فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ عقیدتمندوں کے مطابق کیلاش کنڈ بھگوان شیو کا اصل مسکن تھا اور یہیں سے انہوں نے بھرمو (ہماچل پردیش) منماہیش ہجرت کی تھی۔
کیلاش یاترا ’’شرون پورنما‘‘ کے 14ویں دن شروع ہوتی ہے، انتہائی دشوار گزار راستوں سے ہوکر کیلاش کنڈ (جھیل) میں خصوصی پوجا پاٹ کے ساتھ اختتام ہوتی ہے۔ کیلاش کنڈ میں مقدس اشنان بھی ایک پرانی روایت ہے اور عقیدت مندوں کے مطابق جھیل میں نہانے سے انسان نہ صرف جلد کی مختلف بیماروں سے محفوظ رہتا ہے بلکہ انہیں روحانی کمال اور تسکین بھی حاصل ہوتی ہے۔