جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں انسداد تجاوزات مہم چلائی گئی جس دوران سرکاری زمین پر تعمیر کئے گئے پانچ غیر قانونی ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔
انتظامیہ کی طرف سے لاک ڈاؤن کے دوران غیر قانونی ڈھانچے منہدم کرنے کی کاروائی پر لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
ڈوڈہ میں انہدامی مہم، متعدد کنبے بے گھر حاکم دین گجر نامی ایک شخص نے بتایا کہ انتظامیہ نے زبردستی ان کا رہائشی مکان توڑ دیا اور انہیں بے گھر کر دیا۔ پندرہ افراد پر مشتمل ان کا کنبہ اس وقت بے گھر ہو گیا ہے۔
اُنہوں نے کہا اس علاقہ میں پانچ سو کے قریب مکان بنائے گئے ہیں لیکن انتظامیہ کو ہمارے ہی گھر غیر قانونی نظر ائے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اب وہ کہاں جائیں گے؟ طاقت کے آگے وہ بے بس ہیں۔
اس موقع پر انتظامیہ کے خلاف لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ لیکن رہائشی مکان کو منہدم کرنے کا سلسلہ انتظامیہ نے نہیں روکا۔
ادھر ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ ساگر ڈائیفوڈ نے بتایا کہ اکرم آباد اور ملواس کی مرکزی سڑک سے متصل پرائم اسٹیٹ اراضی کی 27 کنال پر تجاوزات کی گئیں اور سرکاری زمین پر غیر قانونی ڈھانچے تعمیر کیے گئے۔ تعمیرات موجودہ صحت کی ہنگامی صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کی گئیں۔
اس سلسلہ میں محکمہ مال کی تصدیقی رپورٹ ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ کو پیش کی گئی جس کے بعد یہ انسداد تجاوزات مہم چلائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈوڈہ: سڑک کی مرمت میں غیر معیاری مواد استعمال، عوام برہم
ڈپٹی کمشنر نے یہ بھی بتایا کہ ضلع میں تمام تجاوزات کی جگہوں کی نشاندہی کرنے کے لئے محکمہ مال کے افسران پر مشتمل ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے جو غیر قانونی تجاوزات کی نشاندہی کرے گی۔
انتظامیہ نے کہا کہ ضلع میں تجاوزات والی تمام سرکاری اور عام اراضی کی بازیافت کے لئے تمام علاقوں میں انسداد تجاوزات آپریشن شروع کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قانون کے مطابق لینڈ مافیہ کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔