جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں دوسرے مرحلے کے تحت منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات کے لئے انتخابی ریلیوں کا سلسلہ اختتام پذیر ہوگیا۔
ڈوڈہ کے دو بلاکس - بھاگواہ اور کاستی گڑھ - میں یکم دسمبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ کاستی گڑھ حلقہ انتخاب سے کانگریس امیدوار کے حق میں سابق کانگریس وزیر عبد المجید وانی نے کاستی گڑھ کی کئی پنچایتوں کا دورہ کرکے عوامی جلسوں سے خطاب کیا۔
ڈی ڈی سی انتخابات: ڈوڈہ میں کانگریس کا روڈ شو اس دوران ایک روڈ شو کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں کانگریس کارکنان سے بھری گاڑیاں شامل تھیں۔ وانی نے ضلع کی سب سے دور افتادہ پنچائت گُرمل میں ایک ہفتہ کے اندر دوسری مرتبہ دورہ کرکے عوام سے کانگریس امیدوار کے حق میں ووٹ کرنے کی اپیل کی۔
وانی نے بتایا کہ ’’ملک میں بی جے پی نے ایک الگ نظریہ اور سوچ کو فروغ دینے کا کام شروع کیا ہے جس سے صرف عوام فرقوں میں تقسیم ہو رہی ہے اور یہ سوچ ملک کی سالمیت اور جمہوری نظام کے لئے بہت بڑا خطرہ بن چکی ہے۔ اس لئے ملک کی سالمیت اتحاد اور آپسی بھائی چارہ کو قائم رکھنے کے لئے اس جماعت کو اقتدار سے دور رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے جو متواتر عوام مخالف پالیساں غریب کسان اور عوام طبقہ پر تھوپ رہی ہے۔‘‘
سابق وزیر نے بھاجپا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’جموں و کشمیر کو جس طرح بی جے پی نے تباہ کیا وہ کسی سے چھپا نہیں۔ پانچ اگست سے قبل جموں و کشمیر ایک خوشحال ریاست تھی اور یہاں کا ہر بچہ اپنے کاروبار میں مصروف تھا لیکن جب سے ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرکے اسے مرکزی زیر انتظام خطہ قرار دیا گیا تب سے ریاست میں امن اور روزگار سے لوگ محروم ہو گئے ہیں۔‘‘
انہوں نے عوام سے کانگریس کے حق میں رائی دیہی کا استعمال کرنے کی اپیل کی۔