پہاڑی ضلع ڈوڈہ کے مختلف دیہی بلاکوں میں کام کر رہے عارضی ملازمین گزشتہ کئی روز سے کام چھوڑ ہڑتال پر ہیں۔
منریگا سے وابستہ عارضی ملازمین گزشہ کئی برسوں سے حکومت سے مستقلی کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن تا حال اِن کی مانگ پوری نہیں کی گئی ہے۔
ڈوڈہ: منریگا سے وابستہ عارضی ملازمین کی ہڑتال، مستقلی کا مطالبہ اس ضمن میں ڈوڈہ کے ایک سیاسی کارکن سجاد احمد میر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ضلع کی پنچایتوں سے وابستہ سبھی پنچ اور سرپنچ عارضی ملازمین کی لڑائی میں شامل ہیں اور انکے مطالبات پورے کیے جانے تک انکے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’دیہی ترقی بلاک میں بیشتر کام اِنہی ملازمین سے لیا جاتا ہے اور اس کے عوض ماہانہ سات ہزار روپے دئے جاتے ہیں جس سے مہنگائی کے اس دور میں گھر کے اخراجات پورے نہیں ہو پاتے۔‘‘
میر نے بتایا کہ اِن ملازمین میں قابل اور اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان بھی ہیں جو روزگار کے لئے اس امید کے ساتھ عارضی طور منریگا میں بھرتی ہوئے تھے کہ اِن کو مستقل کیا جائے گا لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔ جس سے انکے مطابق کئی عارضی ملازمین ذہنی تناؤ کے شکار ہو رہے ہیں۔
ہڑتال پر بیٹھے اِن ملازمین کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے اپنا قیمتی وقت دیہی بلاک کی خدمت میں ضائع کر دیا ہے۔ اور محکمہ کی ہر اسکیم کو زمینی سطح پر فعال بنانے میں اِن کا کلیدی کردار رہتا ہے اس کے علاوہ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت رہائشی گھروں کو جیو ٹیگ کرنا، جاب کارڈ تیار کرنے کے علاوہ دیگر کئی سرکاری اسکیموں کے مختلف کام کاج اِن کے بل بوتے پر ہی کئے جاتے ہیں۔
عارضی ملازمین کا کہنا ہے کہ ’’اگر ہمیں مستقل نہیں کیا جائےگا تو ہم کہاں جائیں گے؟ اس لئے حکومت سنجیدگی کے ساتھ جلد از جلد ایک پالیسی مرتب کرکے ہزاروں کی تعداد میں اِن نوجوانوں کے مستقبل کو برباد ہونے سے بچائیں۔‘‘