جموں و کشمیر میں تھری ٹائر پنچایتی نظام قائم ہونے کے بعد آج ضلع ڈوڈہ کے بلاک کاستی گڑھ کی مختلف پنچایتوں میں گرام سبھا کا انعقاد کیا گیا۔
کاستی گڑھ کے بی ڈی سی کے چیئرمین عبدالغنی بٹ ضلع کی ہر پنچایت کے لیے 15 ایف سی کے تحت مختص کیے گئے 23 لاکھ کے استعمال کے حوالے سے بلاک ڈیویلپمنٹ کونسل چیئرمین کاستی گڑھ عبدالغنی بٹ نے بتایا کہ سرکار کی طرف سے پہلی مرتبہ جموں و کشمیر میں پنچایتوں کو یہ فنڈس فراہم کیے گئے ہیں، جو گاؤں کی تعمیر و ترقی کے لیے سنگ میل ثابت ہو گا۔
بٹ نے بتایا کہ اُنہوں نے بلاک کی تمام پنچایتوں کے سرپنچوں، پنچوں سے اس فنڈس کے ذریعے ادھورے پڑے کام، اسکولی عمارتوں کی مرمت، ایک گاؤں کو دوسرے گاؤں کے ساتھ جوڑنے والی اندرونی رابطہ سڑکیں تعمیر کرانے کی اپیل کی ہے۔
انھوں نے اس بات پر تاکید بھی کی ہے کہ ترقی کے کاموں کے لیے پلان تیار کرنے کے دوران عوام سے صلاح مشورہ بھی لیا جائے اور عوام کی مرضی کے مطابق ہی پلان مرتب کیا جائے، تاکہ سرکاری خزانے سے نکلنے والی رقومات کا عوام کو ہی فائدہ پہنچے۔
عبدالغنی بٹ نے مزید بتایا کہ اگر پچھلی مرتبہ کی طرح ہی اس فنڈس کو استعمال میں نہیں لایا گیا تو تمام رقم ضائع ہو جائے گی اور کوئی بھی عوام کے فائدے کا کام نہیں ہوسکے گا، پہلے بھی سرپنچوں نے پنچوں کے درمیان رقم تقسیم کرکے تمام ترقیاتی منصوبوں پر پانی پھیر دیا تھا۔
انھوں نے کہا کہ گھر کی حفاظتی دیوار، آبپاشی نہر اور فُٹ پاتھ منریگا کے تحت تعمیر کی جا سکتی ہیں، اگر یہ فنڈس بھی انہی کاموں میں صرف کیا جائے گا تو اس کا مقصد فوت ہو جائے گا۔ اُنہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ بڑے کاموں کی طرف سے دھیان دیں اور ذاتی مفاد کو بالکل بھی ترجیح نہ دیں۔