ڈوڈہ (جموں و کشمیر): اے ڈی سی ڈوڈہ، روی بھارتی، نے پراپرٹی ٹیکس کے حوالے سے عوام کو افواہوں پر کان نہ دھرنے اور حکومتی آرڈر کا بغور مطالعہ کرنے یا حکام کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی اپیل کی ہے۔ ڈوڈہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اے ڈی سی ڈوڈہ نے کہا کہ دیہی علاقے پراپرٹی ٹیکس سے پوری طرح مثتثنیٰ ہیں جبکہ شہری آبادی میں بھی نصف آبادی پر ٹیکس عائد نہیں ہوگا۔ اے ڈی سی ڈوڈہ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ دیگر شہروں اور ریاستوں مثلاً شملہ، دہرادون اور میرٹھ کے مقابلے میں جموں و کشمیر میں سب سے کم ٹیکس عائد ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایک ہزار مربع فٹ سے کم رہائشی مکان پر کوئی بھی ٹیکس عائد نہیں ہوگا۔ ان کے مطابق چالیس فیصد کے قریب آبادی ایک ہزار مربع فٹ سے کم رہائشی مکانات میں زندگی گزار رہے ہیں جن پر کوئی بھی ٹیکس عائد نہیں ہوگا۔ مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے اے ڈی سی ڈوڈہ نے کہا کہ چھوٹے اور متوسط کاروباریوں پر بھی سالانہ ایک سے دو ہزار روپے ہی پراپرٹی ٹیکس عائد ہوگا اور اس میں 80فیصد سے زائد آبادی شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بعض افراد پراپرٹی ٹیکس کے حوالہ سے غلط افواہیں پھیلا رہے ہیں جس سے عوام میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ انہوں نے عوام الناس سے افواہوں پر کان نہ دھرنے کی اپیل کرتے ہوئے حقائق کا بغور مطالعہ کرنے کی اپیل کی ہے۔