دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے آج بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ٹویٹ کے لیے معافی نہیں مانگی ہے بلکہ ا سے غلط طریقہ سے پیش کرنے پر کچھ لوگوں کی دل شکنی ہوئی تھی، اس لیے معافی مانگی ہے۔
انہوں نے ای ٹی وی بھارت کو ایک واٹس ایپ پیغام میں کہا کہ 'میں نے ٹویٹ (مسلمانوں کی آواز بننے کے لیے کویت کے شکریہ کا مضمون) نہیں ہٹایا۔ میں اپنے اس ٹویٹ پر قائم ہوں جس کے بارے میں یہ رپورٹنگ کی گئی کہ اسے ڈیلیٹ کردیا گیا ہے اور میں نے معافی مانگ لی ہے، جبکہ میں نے ٹویٹ کے لیے کوئی معافی نہیں مانگی اور نہ ہی اسے ڈیلیٹ کیا ہے'۔