کانگریس کارکنوں نے قومی دارالحکومت دہلی میں یوتھ کانگریس کے صدر شری نواس بی وی کی قیادت میں ریزرو بینک کے سامنے دھرنا اور مظاہرہ کیا اور کہا کہ مودی کا یہ ’دہشت گردانہ‘ فیصلہ تھا اوران کے اس ’تغلقی فرمان‘ سے ملک کو زبردست نقصان ہوا اور کئی لوگوں کی جانیں گئیں۔
نوٹ بندی کے تین سال مکمل ہونے پر کانگریس کا احتجاج انہوں نے کہا کہ مودی کو کم سے کم ان لوگوں کے اہل خانہ سے معافی مانگنی چاہئے جنہوں نے اس فرمان کی وجہ اپنے لوگوں کو کھویا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے کارکنان ملک بھر میں اس فیصلے کے خلاف مظاہرہ کررہے ہیں۔ یوتھ کانگریس کے کارکنان ریاستوں کی دارالحکومت اور جن شہروں میں ریزرو بینک کی شاخیں ہیں وہاں بھی مظاہرہ کررہے ہیں۔
دہلی میں تنظیم کے ہیڈکوارٹر سے تقریبا پانچ سو کارکنان ریزرو بینک کی طرف جلوس بنا کر نکلے لیکن پارلیمنٹ اسٹریٹ پر ریزرو بینک کے نزدیک پریوھن بھون کے ساتھ پولس نے انہیں روک دیا۔
مظاہرے میں شامل کانگریس کارکنان ہاتھوں میں تختیاں اور بینر لئے مودی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے
۔
مظاہرین میں خواتین اور نوٹ بندی سے متاثر عام آدمی بھی شامل تھے۔ مظاہرہ نے ملک کی خراب معیشت کے لئے مودی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ وہ 8 نومبر کا دن اپنی زندگی میں بھول نہیں سکتے کیونکہ اسی دن تین سال پہلے انہیں نوٹ بندی کا درد جھیلنا پڑا تھا۔
مظاہرہ کررہے کارکنوں نے کہا کہ نوٹ بندی سے لاکھوں نوکریاں چلی گئیں اور معاشی ترقی متاثر ہوئی۔ غیر منظم شعبہ بری طرح متاثر ہوا اور کئی چھوٹی کمپنیاں برباد ہوگئیں۔