اردو

urdu

ETV Bharat / state

Wrestlers Protest ریسلنگ فیڈریشن کے خلاف ریسلرز کا جنتر منتر پر احتجاج - جنتر منتر پر احتجاج

ریسلرز نے ایک بار پھر ریسلنگ فیڈریشن کے خلاف احتجاج شروع کر دیا ہے۔ اس پورے معاملے پر دہلی ویمن کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے کہا کہ ہندوستانی پہلوان اپنے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں اور اس ملک میں اپنے حقوق کے لیے لڑنے پر ان کا کھانا اور پانی بند کیا جا رہا ہے۔

جنتر منتر پر احتجاج
جنتر منتر پر احتجاج

By

Published : Apr 24, 2023, 10:33 AM IST

نئی دہلی: ریسلرز نے ایک بار پھر ریسلنگ فیڈریشن کے خلاف احتجاج شروع کر دیا ہے۔ دہلی کے جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھے پہلوانوں نے کہا ہے کہ یہاں ان کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کیا جا رہا ہے۔ وہ کشتی کو غلط ہاتھوں سے چھین کر صحیح ہاتھوں میں دینے کی جنگ لڑنے بیٹھے ہیں، لیکن اس کے لیے یہاں سے پیچھے ہٹنے کے لیے ایسے حالات پیدا کیے جا رہے ہیں۔ پہلوانوں نے پولیس پر انہیں مختلف طریقوں سے دھکیلنے اور ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے۔ دوسری جانب دہلی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے بھی ٹوئٹ کرکے سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے کہ حیرت کی بات ہے کہ ہندوستانی پہلوان اپنے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں اور اس ملک میں وہ اپنے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں، پانی بند کیا جارہا ہے۔

یہ بات بھی سامنے آئی کہ تمام پہلوان رات بھر جنتر منتر پر ٹھہرے ہوئے تھے اور پولیس نے یہاں سے کسی پہلوان کو نہیں اٹھایا۔ پولیس سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کر سکتی ہے۔ دوسری جانب اتوار کی شام چار بجے منعقدہ پریس کانفرنس میں ونیش پھوگاٹ، ساکشی اور بجرنگ پونیا نے ریسلنگ فیڈریشن کے خلاف نعرے لگائے اور اعلان کیا کہ جب تک انصاف نہیں ملتا وہ جنتر منتر پر ہی رہیں گے۔ آپ کو بتا دیں کہ دیر شام پہلوانوں نے پریس کانفرنس کی اور رات دیر گئے پہلوان جنتر منتر پر ٹھہرے۔

مزید پڑھیں:Wrestlers protest against WFI پہلوانوں نے آئی او اے سے انکوائری کمیٹی قائم کرنے کا مطالبہ کیا

تین ماہ قبل فیڈریشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ پر ونیش پھوگٹ، ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا کے ساتھ کئی پہلوانوں نے استحصال کا الزام لگایا تھا۔ ان الزامات پر مزید کارروائی نہ ہوتے دیکھ کر پہلوانوں نے اتوار کو ایک بار پھر اپنا محاذ کھول دیا ہے۔ پہلوان جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔ اس سے قبل شام 4 بجے انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ابھی تک انصاف نہیں ملا۔ سات لڑکیوں نے استحصال کی شکایات دی ہیں لیکن ان کی شکایت کی بنیاد پر ابھی تک کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details