نئی دہلی: ریسلرز نے ایک بار پھر ریسلنگ فیڈریشن کے خلاف احتجاج شروع کر دیا ہے۔ دہلی کے جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھے پہلوانوں نے کہا ہے کہ یہاں ان کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کیا جا رہا ہے۔ وہ کشتی کو غلط ہاتھوں سے چھین کر صحیح ہاتھوں میں دینے کی جنگ لڑنے بیٹھے ہیں، لیکن اس کے لیے یہاں سے پیچھے ہٹنے کے لیے ایسے حالات پیدا کیے جا رہے ہیں۔ پہلوانوں نے پولیس پر انہیں مختلف طریقوں سے دھکیلنے اور ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے۔ دوسری جانب دہلی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے بھی ٹوئٹ کرکے سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے کہ حیرت کی بات ہے کہ ہندوستانی پہلوان اپنے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں اور اس ملک میں وہ اپنے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں، پانی بند کیا جارہا ہے۔
یہ بات بھی سامنے آئی کہ تمام پہلوان رات بھر جنتر منتر پر ٹھہرے ہوئے تھے اور پولیس نے یہاں سے کسی پہلوان کو نہیں اٹھایا۔ پولیس سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کر سکتی ہے۔ دوسری جانب اتوار کی شام چار بجے منعقدہ پریس کانفرنس میں ونیش پھوگاٹ، ساکشی اور بجرنگ پونیا نے ریسلنگ فیڈریشن کے خلاف نعرے لگائے اور اعلان کیا کہ جب تک انصاف نہیں ملتا وہ جنتر منتر پر ہی رہیں گے۔ آپ کو بتا دیں کہ دیر شام پہلوانوں نے پریس کانفرنس کی اور رات دیر گئے پہلوان جنتر منتر پر ٹھہرے۔