اس خط پر دنیا کے بعض بااثر افراد نے دستخط کیے ہیں جن میں سی این این کی صحافی کرسٹینا امنپور، اسکالر ہومی سی بابا، مصنف سلمان رشدی، سینیئر صحافی سر ہیرالڈ ایوانز، اور مصنفین اورہن پامک، جمپا لہری، مارگریٹ اٹ وڈ اور چمامندا آڈیچی شامل ہیں۔
خط میں حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے تاکہ آتش تاثیر کو اپنے بچپن کے گھر اور کنبے تک رسائی مل سکے نیز دوسرے قلمکاروں کو کبھی اس طرح کی صورتحال کا سامنہ نہ کرنا پڑے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ کسی قلمکار پر ملک میں داخلے پر پابندی عائد کرنے سے بھارت کی اظہار رائے کی آزادی کی روایات پر حرف آتا ہے اور ایک مضبوط جمہوریت کا کردار متاثر ہوتا ہے۔
جن دیگر اہم شخصیات نے اس خط پر دستخط کیے ہیں ان میں ایوارڈ یافتہ مصنف امیتابھ گھوش، پریاموادا گوپال، امریکی اداکارہ میا فررو، شاعرہ مینا کنڈاسوامی، سیاسی تجزیہ نگار کرسٹوفی جیفریلاٹ، فوٹو گرافر شاہد الاسلام، مصنف محسن حمید وغیرہ شامل ہیں۔
گزشتہ ہفتے حکومت ہند نے مصنف آتش تاثیر کی سمندر پار بھارتیوں کی شہریت یا او سی آئی اس بنیاد پر کالعدم کی کہ انہوں نے اپنے پاکستانی باپ کی شناخت مخفی رکھی ہے۔