نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے منگل کے روز 33 ہفتے کی حاملہ خاتون کو طبی اسقاط حمل کی اجازت دے دی۔ جسٹس پرتیبا ایم سنگھ نے کہاکہ عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے جہاں ماں کی پسند حتمی ہے۔ اس پر غور کرتے ہوئے عدالت درخواست گزار کو فوری طور پر LNJP ہسپتال یا اپنی پسند کے کسی دوسرے ہسپتال میں اسقاط حمل کی اجازت دیتی ہے۔ Women can choose not to give birth
جسٹس پرتیبا ایم سنگھ نے مزید کہاکہ بھارتی قانون میں یہ بالآخر ماں کا اختیار ہے کہ وہ اپنا حمل جاری رکھنا چاہتی ہے یا نہیں۔ عدالت نے کہا کہ 'اس طرح کے معاملات سنگین مخمصے کو اجاگر کرتے ہیں جس سے عورت کو گزرنا پڑتا ہے۔"
عدالت نے لوک نائک جئے پرکاش نارائن اسپتال (LNJP) کی جانب سے پیش کی گئی میڈیکل رپورٹ پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس سنگھ نے نوٹ کیا کہ درخواست گزار کے ساتھ اپنی گفتگو کے ذریعے، وہ اس بات کا اندازہ لگانے میں کامیاب رہی کہ وہ اس ذہنی صدمے سے واقف تھی۔'