تبلیغی جماعت کے امیر مولانا محمد سعد کاندھلوی کے خلاف دہلی پولیس نے تبلیغی جماعت کے اجتماع کے ذریعے ملک بھر میں کورونا وائرس پھیلانے کے الزامات پر غیر ارادتاً قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
اس کے بعد سے مولانا سعد اب تک عوامی مقامات پر سامنے نہیں آئے ہیں، تاہم ان کی ترجمانی کے لیے کئی ایسے افراد سامنے آئے جو اپنے آپ کو مولانا سعد کا وکیل قرار دیتے ہیں۔
ایڈوکیٹ مجیب الرحمٰن کا واٹس اپ پیغام ان وکلاء میں اصل وکیل ہونے کی دعویداری کی بحث چھڑ گئی ہے، اپنے آپ کو مولانا سعد کا قانونی مشیر قرار دینے والے وکیل مجیب الرحمٰن نے میڈیا کو ایک واٹس ایپ پیغام بھیجا اور کہا کہ 'کوئی محمد توصیف نامی وکیل یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ تبلیغی جماعت کے وکیل ہیں جب کہ ایسا نہیں ہے، یہ محمد توصیف وہی ہیں جو تبلیغی جماعت کے افراد کے انخلاء کے وقت وہاں موجود تھے اور میڈیا سے بات کر رہے تھے اور اپنے آپ کو تبلیغی جماعت کا وکیل قرار دے رہے تھے۔
کتنے وکلاء سامنے ہیں؟
تبلیغی جماعت کے قانونی مشیر ہونے کا دعویٰ کرنے والے اب تک چار افراد سامنے آئے ہیں، جب سے تبلیغی جماعت کے مرکز پر ایک ہزار سے زائد افراد میں کورونا وائرس پھیلانے کا الزام لگا ہے تب سے میڈیا کے سامنے چار ایسے افراد سامنے آئے جنہوں نے اپنے آپ کوتبلیغی جماعت کا وکیل بتایا۔
مولانا سعد کاندھلوی کا اصل وکیل کون؟ تبلیغی جماعت کے ارکان کے انخلاء کے پہلے دن محمد اشرف نامی وکیل نے میڈیا سے خطاب کیا اور تبلیغی جماعت کا دفاع کیا۔
ان کے ساتھ مجیب الرحمٰن بھی موجود تھے جن کا کہنا تھا کہ وہ تبلیغی جماعت کی ترجمانی کررہے ہیں اور ان کے قانونی مسائل دیکھ رہے ہیں، اس کے بعد دوسرے روز دیر شام محمد توصیف نامی وکیل تبلیغی جماعت کے مرکز پہنچتے ہیں اور پولیس سے بات چیت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ 'انہیں مولانا سعد کے وکیل کے طور پر ذمہ داری دی گئی ہے جبکہ مزید ایک وکیل محمد شاہد کا بھی یہی کہنا ہے کہ وہ تبلیغی جماعت کے وکیل ہیں۔
کون ہے اصل وکیل؟
تبلیغی جماعت کے ایک اہم رکن نے بتایا کہ مولانا سعد کی قانونی پیروی کرنے کے لیے کئی اہم وکلاء موجود ہیں، متعدد وکلاء ایسے ہیں جنہوں نے خود ہی اپنی خدمات فراہم کی ہیں، ان کے قضیہ میں قانونی مدد دینے کے لیے موجودہیں۔
مولانا سعد کاندھلوی کا اصل وکیل کون؟ چونکہ تبلیغی جماعت کے امیر مولانا سعد کی جانب سے اب تک کئی آڈیو بیانات سامنے آچکے ہیں لیکن انہوں نے اب تک نہیں بتایا کہ ان کا ترجمان کون ہے؟
مولانا یوسف جوکہ مرکز میں ذمہ دار ہیں، ان کے خطوط میں محمد اشرف اور دیگر اشخاص کا ذکر ہے لیکن ان کے وکیل کون ہیں؟ اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی اور اب جب کہ ان کے وکیل ہونے کے نام پر کئی لوگ سامنے آچکے ہیں تو یہ سچ سامنے نہیں آپا رہا ہے کہ مولانا سعد کاندھلوی کی تبلیغی جماعت کا اصل وکیل کون ہے؟
مولانا سعد کاندھلوی کا اصل وکیل کون؟ یہ معاملہ اب ایک معمہ بنتا جا رہا ہے، اس کی گرہ اس وقت تک نہیں کھلے گی جب تک خود مولانا سعد کاندھلوی اپنی جانب سے یہ واضح نہ کردیں کے ان کااصل وکیل کون ہے۔
مولانا سعد کاندھلوی کا اصل وکیل کون؟ واضح رہے کہ تبلیغی جماعت پر الزام ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مرکز نظام الدین خالی کرنے کے لیے انہیں حکام کی جانب سے نوٹس دیئے گئے تھے تاہم انہوں نے مسجد میں اجتماع جاری رکھا جبکہ تبلیغی جماعت کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے 22 مارچ کو جنتا کرفیو کے اعلان کے فوراً بعد انہوں نے یہ اجتماع ختم کرتے ہوئے وہاں موجود تمام شرکاء کو اپنے اپنے گھروں میں واپس جانے کے لیے کہا تھا اس کے باوجود ملک گیر لاک ڈاون کی وجہ بہت سے لوگ وہاں پھنس گئے تھے۔