سائبر سٹی گروگرام میں جمعرات کو کورونا ویکسین کے ذریعے ایک ڈرائی رن کا انعقاد کیا گیا۔ کورونا وائرس کو مات دینے کے لئے 6 مقامات پر ڈرائی رن چلائے گئے۔ جس میں تقریبا ڈیڑھ سو ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگانے کا ٹرائل کیا گیا۔
گروگرام : ڈبلیو ایچ او کے کنٹری ہیڈ نے ویکسین ڈرائی رن کا جائزہ لیا دریں اثنا ڈبلیو ایچ او کی ٹیم گروگرام پہنچی اور دو مراکز پر جاکر صحت حکام سے ڈرائی رن کے پورے نظام کے بارے میں معلومات لی۔
نئے سال پر ملک کو یہ ویکسین مل تو گئی ہے لیکن لوگوں کو یہ ویکسین کیسے ملے گی؟ کس طرح کا انتظام کیا گیا ہے؟ ان تمام پہلوؤں کے سلسلے میں گروگرام میں 6 مقامات پر ڈرائی رنز کا کام کیا گیا۔
ڈبلیو ایچ او کی ٹیم گروگرام بھنگرولہ اور وزیر آباد میں واقع مرکز پر پہنچی اور اس پورے نظام کے بارے میں دریافت کیا۔ لوگوں کو ویکسین کیسے لگائی جائے گی اور کس طرح کے انتظامات کیے جائیں گے، ان سب پہلوؤں کو قریب سے جانا۔
ڈبلیو ایچ او ٹیم کی ساتھ سی ایم او وریندر یادو نے ٹیم ممبروں کو تمام انتظامات کے بارے میں معلومات دی۔ ڈبلیو ایچ او کی ٹیم کا یہ بھی ماننا ہے کہ گروگرام میں ہونے والے ڈرائی رن کو کامیابی کے طور پر دیکھا جارہا ہے، اگر اسی طرح سے انتظامات رہیں تو ویکسینیشن کا کام آسانی سے مکمل ہوجائے گا۔
جب ڈبلیو ایچ او ٹیم سے پوچھا گیا کہ آیا اس دوا سے کوئی مضر اثرات مرتب ہوں گے تو ان کا جواب یہ تھا کہ ہر دوا کا کوئی نہ کوئی مضر اثر ہوتا ہے، پھر یقینا کورونا ویکسین کے بھی ضمنی اثرات ہوں گے، لیکن یہ ضمنی اثرات خطرناک نہیں ہیں۔