اس میں خاص بات یہ ہے کہ بیشتر گاؤں میں جہاں وزیر اعلی اور نائب وزیر اعلی نے انتخابی مہم چلائی وہاں سے یوگیشور دت ہار گئے۔
بڑودہ کے ضمنی انتخاب میں حکمران اتحاد کو بری طرح نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ یہاں بین الاقوامی پہلوان یوگیشور دت کانگریس کے کارکن اندوراج نروال عرف بھالو سے 10،000 سے بھی زائد ووٹ سے ہار گئے۔
اس شکست میں سب سے بڑی بات یہ تھی کہ جن گاؤں میں وزیر اعلی منوہر لال اور نائب وزیراعلیٰ دوشیانت چوٹالہ نے عوامی جلسوں کا انعقاد کیا ، یوگیشور دت کو بیشتر گاؤں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔اور بھوپندر سنگھ ہڈا نے ثابت کیا کہ بڑودہ اسمبلی ان کے قلعے میں گھسنا آسان نہیں ہے۔ کیونکہ یہاں کی عوام نے حکومت کے خلاف جاکر حزب اختلاف کے امیدوار کو ووٹ دیا ہے، ابھی تقریبا 4 سال حکومت کے باقی ہے۔
وزیراعلیٰ منوہر لال اور نائب وزیر اعلی دوشیانت چوٹالہ نے دو دن میں بڑودہ کے متعدد گاؤں میں عوامی جلسے کیے۔ منوہر لال نے کتھورا، دھنانہ ، بڑودہ ، بوٹانا اور جاگسی گاؤں میں جلسے کیے۔ جبکہ ڈپٹی وزیراعلیٰ دوشیانت چوٹالہ نے گنگانا ، بھاوڈ ، مدینہ رخھی اور رابھرا میں جلسہ کیا۔