دو دہائیوں تک راشٹریہ سہارا اردو کے شعبہ ادارت میں خدمات انجام دینے والے منور حسن کمال کو مومینٹو، توصیفی سند اور شال دے کر نوازا گیا۔
صحافی منور حسن کمال اردو ایوارڈ 2020 سے سرفراز یونائیٹڈ مسلم آف انڈیا اور اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام نہرو یوتھ سینٹر اردو گھر کے سامنے راؤز ایونیو روڈ آئی ٹی او، نئی دہلی میں ادباء اور شعراء کی موجودگی میں یہ ایوارڈ دیا گیا۔
منور حسن کمال نے صحافت میں جہاں شاندار کارنامہ انجام دیا وہیں اردو زبان و ادب میں بھی انہوں نے اپنے نقوش چھوڑے۔
ان کی بعض تصانیف منظر عام پر آکر داد و تحسین حاصل کر چکی ہیں، جن میں ادیب اردو گائیڈ، اردو کے چند نصابی شعراء، تحریک خلافت اور جدوجہد آزادی، آزادی ہند اور تحریک خلافت، مولانا محمد علی جوہر:سیاست،صحافت،شاعری،ادراک معنی شامل ہیں۔ان کی چار کتابیں زیر طبع ہیں۔
ان کے مضامین کا ایک مجموعہ اردو صحافت کا مزاج حال ہی میں شائع ہوا ہے جس کے مرتب ڈاکٹر سید احمد خاں ہیں۔ ان دنوں اپنی ادبی و عملی مصروفیات کے ساتھ اردو اکادمی دہلی کے ادبی ترجمان 'ایوان اردو' کے ذمہ دار ہیں۔
پروفیسر خواجہ اکرام نے پروگرام کی صدارت کی۔ خواجہ شاہد، ڈاکٹر سید فاروق، مولانا محمد رحمانی نے اردو کے رسم خط اور ارتقا اور غیر ممالک میں پھیلاؤ پر گفتگو کی اور ڈاکٹر سید احمد خان کے اس اقدام کو سراہا۔ نظامت کے فرائض مولانا حکیم محمد خبیب نے انجام دئیے۔