نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے منگل کو کہا کہ ہمیں اب پورے ملک میں اچھی اور مفت تعلیم اور صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے کام میں جنگی پیمانے پر کام کرنا چاہیے، تبھی بھارت پوری دنیا میں نمبر ایک ملک بنے گا۔ کیجریوال نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ میری زندگی میں صرف ایک خواب ہے۔ میں اپنی زندگی میں بھارت کو دنیا کا نمبر ایک ملک دیکھنا چاہتا ہوں۔ میں بھارت کو دنیا کا سب سے طاقتور اور بہترین ملک دیکھنا چاہتا ہوں۔ ہم سب چاہتے ہیں کہ بھارت کا شمار امیر ممالک میں ہو۔ بھارت امیر کیسے بنے گا؟ بھارت تب امیر بنے گا جب ہر بھارتی امیر ہوگا۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ بھارت امیر ملک بنے اور بھارت کے لوگ غریب ہی رہیں۔ پھر بھارت امیر ملک نہیں ہوسکتا اور یہ نہیں ہوسکتا کہ تمام بھارتی امیر ہوجائیں اور بھارت کا شمار غریب ممالک میں ہو۔ یہ بھی نہیں ہو سکتا۔ بھارت کو ایک امیر ملک بنانے کے لیے ہر بھارتی کو امیر بنانا ہوگا۔ میں ہر غریب کو امیر بنانا چاہتا ہوں۔Kejriwal On Education
انہوں نے کہا کہ غریب امیر کیسے بنے گا؟ آپ تصور کریں کہ ایک غریب کسان، ایک غریب مزدور، ایک غریب بڑھئی، پلمبر، الیکٹریشن، اسے اپنے بچے کو سرکاری اسکول میں بھیجنا پڑتا ہے اور سرکاری اسکولوں کی حالت بہت خراب ہے۔ اس میں کوئی پڑھائی نہیں۔ کوئی انفراسٹرکچر نہیں ہے۔ دیواریں ٹوٹی ہوئی ہیں، چھتیں ٹپک رہی ہیں۔ اس لیے وہ بچہ بھی کچھ نہیں پڑھے گا اور جب وہ بڑا ہو گا تو اسے چھوٹے موٹے کام کرنے پڑیں گے۔ غریب کا بچہ غریب ہی رہے گا۔
دوسری طرف اگر ہم گورنمنٹ اسکولوں کو بہت اچھا بناتے ہیں تو ہم اسکول میں بہت اچھا کرتے ہیں اور اگر کوئی کسان، مزدور، رکشہ چلانے والا، پلمبر، بڑھئی، الیکٹریشن، لوئر مڈل کلاس یا مڈل کلاس کا بچہ اس سرکاری اسکول میں جاتا ہے جہاں پڑھائی بہت اچھی ہوتی ہے تو پھر وہاں سے نکل کر وہ بچہ ڈاکٹر، انجینئر بنتا ہے، اچھا کاروبار کرتا ہے۔ پھر وہ اپنے گھر والوں کی غربت دور کرے گا۔ اس کا خاندان امیر ہو جائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کے ملک میں تقریباً 17 کروڑ بچے سرکاری اسکولوں میں پڑھتے ہیں۔ ان چند اسکولوں کو چھوڑ کر جو کہ اچھے ہیں پورے ملک میں زیادہ تر سرکاری اسکولوں کی حالت بہت خراب ہے۔ ان 17 کروڑ بچوں کا مستقبل تاریک ہے۔ اس کے والدین کے پاس پیسے نہیں ہیں۔ اس لیے وہ اپنے بچوں کو ان سرکاری اسکولوں میں بھیجتے ہیں۔ والدین بہت غریب ہیں۔ وہ اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں بھیجتے ہیں اور وہاں بچوں کے لیے تعلیم نہیں ہے، اس لیے یہ بچے بھی بڑے ہو کر غریب ہی رہیں گے۔ اگر ہم ان سرکاری اسکولوں کو دہلی کی طرح بہت شاندار بنا دیں، اگر ہم ان تمام بچوں کو اچھی تعلیم دینا شروع کر دیں اور یہ بچے بڑے ہو کر اچھے تاجر، ڈاکٹر، انجینئر، وکیل بننا شروع ہوجائیں تو ایک ایک کرکے ہر بچہ اپنے خاندان کو امیر بنادیں گے۔'
کیجریوال نے کہا کہ امریکہ ہر بچے کو مفت میں اچھی تعلیم دیتا ہے۔ کیوں دیتا ہے؟ امریکہ ایک امیر ملک ہے، اس لیے وہ ہر بچے کو اچھی تعلیم مفت نہیں دیتا، لیکن امریکہ اس لیے امیر ملک بن گیا کہ وہ ہر بچے کو اچھی تعلیم مفت دیتا ہے۔ اگر آج امریکہ ہر بچے کو اچھی تعلیم دینا بند کر دے تو امریکہ غریب ملک بن جائے گا۔ انگلینڈ اور ڈنمارک بھی اپنے ہر بچے کو اچھی تعلیم دیتے ہیں۔