واشنگٹن ڈی سی: مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے آج یہاں واشنگٹن ڈی سی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت کی جانب سے ہندوستان میں سکھ برادری کے لیے گزشتہ دس سال کے دوران مختلف اقدامات کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا کہ کینیڈا کے ساتھ موجودہ صورتحال پوری سکھ برادری کے مسائل کی نمائندگی نہیں کرتی ہے اور جو لوگ دہشت گردی اور علیحدگی پسند تحریکوں پر بات کرتے ہیں وہ ایک چھوٹی اقلیت ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ کوئی وجہ نہیں ہے کہ اس کو پوری سکھ کمیونٹی کے لئے ایک معاملہ سمجھا جائے۔
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ مودی سرکار نے پچھلے 10 سالوں میں سکھ برادری کے مسائل پر جتنی توجہ دی ہے اور جو تجاویز دی ہیں اس سے ہر کوئی واقف ہے۔ مجھے یقین نہیں آتا کہ ابھی جو معاملہ چل رہا ہے وہ پوری سکھ کمیونٹی کے مسائل کا نمائندہ ہے۔ انہوں نے کینیڈا میں ہندوستانی سفارت کاروں اور مشنوں کے خلاف دھمکیوں، تشدد اور دھمکیوں کے واقعات پر روشنی ڈالتے ہوئے پوچھا کہ کیا کسی دوسرے ملک میں بھی ایسی ہی صورتحال ہوتی تو کیا ردعمل ایسا ہی ہوتا؟۔