نئی دہلی: چار ریاستوں، مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ چھتیس گڑھ میں دو مرحلوں میں ووٹ ڈالے گئے ہیں جب کہ دیگر چار ریاستوں میں ایک ہی مرحلے میں ووٹ ڈالے گئے ہیں۔ ان پانچ میں سے تین ریاستوں کے نتائج آج سامنے آ جائیں گے۔ چاروں ریاستوں میں سخت سکیورٹی انتظامات کے بیچ ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
چھتیس گڑھ میں 7 اور 17 نومبر، مدھیہ پردیش میں 17 نومبر، میزروم میں 7 نومبر، راجستھان میں 23 نومبر اور تلنگانہ میں 30 نومبر کو ووٹنگ ہوئی ہے۔ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں کل 16.14 کروڑ ووٹرز تھے۔ ان میں 8.2 کروڑ مرد ووٹرز اور 7.8 کروڑ خواتین ووٹرز شامل ہیں۔ اس بار 60.2 لاکھ نئے ووٹرز تھے۔ 5 ریاستوں میں 679 اسمبلی نشستیں ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق میزورم کی میعاد دسمبر 2023 میں ختم ہو رہی ہے۔ باقی ریاستوں کی میعاد جنوری 2024 میں ختم ہو رہی ہے۔
- چھتیس گڑھ میں 90 نشستوں کے نتائج
ریاست چھتیس گڑھ کی 90 نشستوں پر اسمبلی انتخابات کے لئے ووٹنگ ڈالے گئے ہیں۔ چھتیس گڑھ میں تقریبا 70 فیصد ووٹنگ درج کی گئی ہے۔ چھتیس گڑھ اسمبلی کی میعاد 3 جنوری 2024 کو ختم ہوگی۔ ریاست میں آخری اسمبلی انتخابات نومبر 2018 میں ہوئے تھے۔ کانگریس نے ان انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔فی الحال بی جے پی اور کانگریس کے درمیان مقابلہ ہے۔ اور دونوں ہی پارٹیاں انتخابات میں کامیابی کا دعوی کررہی ہے۔
- تلنگانہ میں 119 نسشتوں کے نتائج
تلنگانہ میں 30 نومبر کو ووٹ ڈالے گئے ہیں۔ ریاست میں مجموعی اعتبار سے 64 فیصد ہی ووٹنگ ہوئی ہے۔ حیدرآباد میں سب سے کم ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔ حیدرآباد میں صرف 40 فیصد پولنگ ہوئی۔ وہیں سب سے زیادہ میدک میں 80 فیصد سے زیادہ ووٹنگ درج کی گئی۔ ماونوازوں سے متاثرہ علاقوں کے حلقوں میں شام 4 بجے ہی ووٹنگ ختم ہوئی۔ تلنگانہ اسمبلی کی میعاد 16 جنوری 2024 کو ختم ہو رہی ہے۔ فی الحال ریاست میں بھارت راشٹرا سمیتی کی حکومت قائم ہے۔ اگر بی آر ایس کو انتخابات میں سبقت ملتی ہے تو چندر شیکھر راؤ تیسری مرتبہ وزیراعلی بنیں گے۔ تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کو بھی کرناٹک کی طرح انتخابات میں کامیابی کا یقین ہے۔
- راجستھان 200 نشستوں پر انتخابی نتائج