اردو

urdu

ETV Bharat / state

موسم سرما میں کسانوں کے خلاف واٹر کینن کا استعمال ظالمانہ رویہ

شیوسینا نے پیر کو زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کے ساتھ کیے جانے والے سلوک پرمرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شمالی بھارت میں اس وقت سردی کا موسم ہے اور اس کے باوجود کسانوں پر واٹر کینن کا استعمال کیا جا رہا ہے جو کہ ظالمانہ رویہ ہے۔

کسانوں پر پانی پھنکا ایک ظالمانہ رویہ
کسانوں پر پانی پھنکا ایک ظالمانہ رویہ

By

Published : Nov 30, 2020, 3:55 PM IST

شیو سینا کے اخبار سامنا کے مدیر نے کہا کہ 'کسان نئے ذراعی قوانین کے خلاف پانچ دنوں سے دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ کسی بھی مشروط مکالمے کو قبول نہیں کریں گے اور انہوں نے یہ دھمکی بھی دی ہے کہ وہ قومی دارالحکومت کے تمام داخلی راستوں کو بلاک کردیں گے۔ ان کا احتجاج بڑھتا جا رہا ہے جسے حکومت کو سمجھنا ہوگا۔

سامنا کے اداریے میں کہا گیا ہے کہ ہمارے کسانوں کو دہشت گرد سمجھا جارہا ہے اور دہلی کی سرحدوں پر ان کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ حکومت وہاں طاقت کا استعمال نہیں کرتی جہاں کی جانی چاہیے'۔

کسانوں پر پانی پھنکا ایک ظالمانہ رویہ

سامنا کے اداریے میں کسانوں کے مظاہروں کو خالصتانی کنکشن کے دعوے کو خارج کیا گیا ہے اور ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ' بی جے پی انتشار پیدا کرنا چاہتی ہے۔ خالصتان کا معاملہ عرصہ دراز ہوا ختم ہوچکا ہے جس کے لیے اندرا گاندھی اور جنرل ارونکومر ویدیہ نے اپنی جانیں دیں'۔

سامنا میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ ایک ماہ میں مہاراشٹر کے 11 فوجی جوان سرحدوں پر دشمنوں سے لڑتے ہوئے شہادت پا چکے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details