نئی دہلی:پارلیمنٹ کی سکیورٹی کے معاملے پر پیر کے روز لوک سبھا میں اپوزیشن جماعتوں کے زبردست ہنگامے کی وجہ سے ایوان کی کارروائی بار بار ملتوی ہوئی۔ ایک بار کے ملتوی ہونے کے بعد جیسے ہی 12 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، کانگریس، ترنمول کانگریس، بائیں بازو کی جماعتوں، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، دراوڈ منیترا کزاگم (ڈی ایم کے) وغیرہ کے اراکین اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ لیے اسپیکر کی کرسی کے گرد جمع ہو ئے اور نعرے لگانے لگے۔ وہ پارلیمنٹ کی سکیورٹی کے معاملے پر وزیر داخلہ امت شاہ سے بیان کا مطالبہ کر رہے تھے۔
پریزائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال نے ہنگامے کے درمیان ضروری کاغذات ایوان کی میز پر رکھے۔ ریلوے، مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر اشونی ویشنو نے ٹیلی کام بل 2023 پیش کیا۔ اپوزیشن کے رتیش پانڈے نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ، یہ آئین کے آرٹیکل 177 کی خلاف ورزی ہے۔ خفیہ ڈیٹا کو ریکارڈ کرنا رازداری کے حق کی خلاف ورزی کرے گا۔ لیکن ان کی درخواست کو نظر انداز کرتے ہوئے، ایوان نے صوتی ووٹ کے ذریعے اس کو پیش کرنے کی اجازت دی۔
شور شرابہ جاری رہنے پر راجندر اگروال نے اپوزیشن ارکان کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ، پلے کارڈ دکھا کر اپوزیشن ارکان ان کے خلاف کارروائی کی دعوت دے رہے ہیں۔ وہ اپنی جگہوں پر بیٹھیں اور اسپیکر کو ان کے خلاف کارروائی کرنے پر مجبور نہ کریں۔ اس پر شور اور زور پکڑ گیا جس کے بعد راجندر اگروال نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی۔