نئی دہلی: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے بدھ کے روز اعتراف کیا کہ اسرائیل-حماس جنگ مجوزہ ہندوستان-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداریکے متاثر ہونے کا امکان ہے اور یہ جنگ اس پروجیکٹ کے لئے ایک چیلنج ہے۔ اس پروجیکٹ کا مقصد ہندوستان، مشرق وسطی اور یوروپ کے درمیان رابطہ کو بہتر بنانا اور فاصلے کو کم کرنا ہے۔
مرکزی وزیر نرملا سیتارمن نے یہاں انڈو پیسیفک ریجنل ڈائیلاگ 2023 میں کہا کہ ہندوستان-مشرق وسطی-یورپ کنیکٹیویٹی کوریڈور اپنے جغرافیائی سیاسی چیلنجز کے بغیر نہیں ہے، اسرائیل اور غزہ میں جاری جنگ کی وجہ سے اس کا متاثر ہونا یقینی ہے"۔ تاہم نرملا سیتا رمن نے کہا کہ یہ منصوبہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے ایک بڑی کامیابی ہوگی کیونکہ اس پروجیکٹ سے نقل و حمل کا ایک موثر نظام قائم ہوگا جس سے لاجسٹکس کے اخراجات میں کمی واقع ہوگی، اقتصادی اتحاد میں اضافہ ہوگا، زیادہ ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔ یہ منصوبہ بنیادی طور پر سمندری نوعیت کا ہوگا۔ یہ ہندوستانی بندرگاہوں، ممبئی میں جواہر لال نہرو پورٹ اتھارٹی، گجرات میں موندرا اور کانڈلا، مغربی ایشیاء کی بندرگاہوں کو جوڑنے کا کام کرےگا۔
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ ایک ریل سیگمنٹ بھی ہوگا جو سعودی عرب کے شہروں حرد اور الحدیدہ کو اسرائیل میں حیفہ کی بندرگاہ تک رابطہ فراہم کرے گا۔ اور اس منصوبہ کا آخری مرحلہ بھی سمندری حصہ پر مشتمل ہوگا جسے کچھ لوگ شمالی کوریڈور کہتے ہیں۔ یہ آخری مرحلہ حیفہ کی بندرگاہ کو یونانی بندرگاہ اور وہاں سے یورپ تک جوڑنے کا کام کرےگا۔