اردو

urdu

ETV Bharat / state

جامعہ میں تین روزہ آن لائن کورسز کا آغاز

قومی دارالحکومت دہلی میں واقع معروف یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں 'ڈیزاسٹر مینجمنٹ فار کووڈ۔19' کے موضوع پر تین روزہ آن لائن کورس کا آغاز عمل میں آیا ہے۔

پروفیسر نجمہ اختر نے کووڈ-19 کو اس صدی کی سب سے شدید تباہی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے مریضوں کی تعداد ہر منٹ میں بڑھ رہی ہے اور اس میں صحت، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور گورننس، قانونی، معاشرتی اور معاشی جیسے مختلف زاویے ہیں
پروفیسر نجمہ اختر نے کووڈ-19 کو اس صدی کی سب سے شدید تباہی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے مریضوں کی تعداد ہر منٹ میں بڑھ رہی ہے اور اس میں صحت، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور گورننس، قانونی، معاشرتی اور معاشی جیسے مختلف زاویے ہیں

By

Published : Jul 14, 2020, 9:49 PM IST

ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ سنٹر (یو جی سی، ایچ آر ڈی سی) نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ذریعہ 'ڈیزاسٹر مینجمنٹ فار کووڈ-19' کے موضوع پر تین روزہ آن لائن مختصر مدتی کورس آج شروع ہوا ہے، جو 16 جولائی 2020 تک جاری رہے گا۔

افتتاحی اجلاس میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی تھیں، جبکہ ملک بھر سے متعدد ممتاز شخصیتوں سمیت تقریباً 100 سے زائد لوگوں نے شرکت کی۔

قومی دارالحکومت دہلی میں واقع معروف یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں 'ڈیزاسٹر مینجمنٹ فار کووڈ۔19' کے موضوع پر تین روزہ آن لائن کورس کا آغاز عمل میں آیا ہے

اس تقریب میں پروفیسر انیس الرحمن، ڈائریکٹر، یو جی سی، ایچ آر ڈی سی، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے مہمان خصوصی اور دیگر شریک ہونے والے افراد کا خیرمقدم کیا، اور موجودہ حالات میں کورس کی ضرورت و اہمیت پر روشنی ڈالی۔

پروفیسر نجمہ اختر نے کووڈ-19 کو اس صدی کی سب سے شدید تباہی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے مریضوں کی تعداد ہر منٹ میں بڑھ رہی ہے اور اس میں صحت، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور گورننس، قانونی، معاشرتی اور معاشی جیسے مختلف زاویے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان امور پر زیادہ سے زیادہ بات چیت کی ضرورت ہے اور بات چیت سے ہی کام کی چیزیں سامنے آئیں گی۔

تقریب میں پروفیسر انیس الرحمن، ڈائریکٹر، یو جی سی، ایچ آر ڈی سی، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے مہمان خصوصی اور دیگر شریک ہونے والے افراد کا خیرمقدم کیا، اور موجودہ حالات میں کورس کی ضرورت و اہمیت پر روشنی ڈالی

انہوں نے اس کورس کی میزبانی کرنے کے لیے ڈائریکٹر، یو جی سی،ایچ آر ڈی سی، جامعہ ملیہ اسلامیہ کو مبارکباد پیش، کی جن کی نگرانی میں تعلیم و تعلم سے جڑے افراد کے ساتھ ساتھ آئی اے ایس، آئی پی ایس وغیرہ ایک ساتھ ایک جگہ جمع ہو رہے ہیں۔

افتتاحی سیشن کے بعد تکنیکی سیشنز ہوئے جس کی ابتدا ڈاکٹر انیل کر سنہا، آئی اے ایس (ریٹائرڈ) کے لیکچر سے ہوئی۔

انھوں نے کہا ہر تباہی اپنے پیچھے حیرت و استعجاب کا ایک پہاڑ لیکر آتی ہے، اس سے ڈر کر بھاگنا نہیں بلکہ اس سے مسائل کا حل نکالنے میں کامیابی ہے۔

ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ سنٹر (یو جی سی، ایچ آر ڈی سی) نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ذریعہ 'ڈیزاسٹر مینجمنٹ فار کووڈ-19' کے موضوع پر تین روزہ آن لائن مختصر مدتی کورس آج شروع ہوا ہے، جو 16 جولائی 2020 تک جاری رہے گا

ڈاکٹر سنہا نے کہا کہ کووڈ-19 کی وجہ سے پوری دنیا کی معیشتیں لاک ڈاؤن کی زد میں آچکی ہیں اور آنے والے دنوں میں صورتحال مزید خراب ہونے والی ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ کسی بھی تباہی کو سنبھالنے میں ایس ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے کے مقابلے میں ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی ایم اے) کا کردار زیادہ اہم ہے، کیونکہ یہ زمینی سطح پر تمام بلدیاتی اداروں اور پنچایتی اداروں کے ساتھ کام کرتے ہیں۔

ڈاکٹر سنہا کے بعد آئی پی ایس (ریٹائرڈ) ڈاکٹر پرویز حیات کے زیر اہتمام ایک سیشن تھا، جس کا موضوع تھا 'کووڈ-19 کا انتظام بھارتیہ تناظر اور عالمی منظرنامہ'۔

پروفیسر نجمہ اختر نے کووڈ-19 کو اس صدی کی سب سے شدید تباہی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے مریضوں کی تعداد ہر منٹ میں بڑھ رہی ہے اور اس میں صحت، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور گورننس، قانونی، معاشرتی اور معاشی جیسے مختلف زاویے ہیں

اس پروگرام میں جے این یو سے تعلق رکھنے والے پروفیسر پی کے جوشی ایک اہم ریسرچ پرسن تھے جنھوں نے 'کووڈ۔19 مسٹریٹیڈ نیچر' کے موضوع پر بات چیت کی۔

جے این یو سے تعلق رکھنے والے پروفیسر میلاپ پنیا نے بھی کووڈ-19 اور سماجی سائنس کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا۔

کل این آئی ڈی ایم کے پروفیسر انیل گپتا، ڈاکٹر وشال چھبرا، ماہر نفسیات، فورٹیس ایسکارٹس، جے این یو کی ڈاکٹر سنیتا ریڈی اور ایسوسی ایٹ لا کالج، ایسوسی ایٹ لا کالج، ڈاکٹر پریا اے سونڈی جیسے ماہرین تبادلہ خیال کریں گے۔

کووڈ-19 کی وجہ سے پھیلی تباہی پر کیسے قابو پایا جائے، یہ ہر ایک کی پریشانی کا باعث ہے۔ ان خدشات کو پیش نظ رکھتے ہوئے، جمعرات کے روز، کورس کے آخری دن، دیگر بہت سے متعلقہ امور اور چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details