اردو

urdu

ETV Bharat / state

دہلی کی سرحد پر ایک اور کسان نے خودکشی کی

ٹکری بارڈر پر جاری تحریک میں شامل ایک کسان نے نئے زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے پھانسی لگا کر خود کشی کر لی۔

ایک اور کسان نے کی خودکشی
ایک اور کسان نے کی خودکشی

By

Published : Feb 7, 2021, 7:00 PM IST

مرکز کی جانب سے بنائے گئے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف جاری احتجاج کے دوران ایک اور کسان کی موت ہوگئی ہے۔

دراصل ٹکری بارڈر پر جاری تحریک میں شامل ایک کسان نے نئے زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے پھانسی لگا کر خود کشی کر لی۔

کسان کی شناخت کرم ویر کے نام سے ہوئی ہے، جو ہریانہ کے جیند ضلع کے گاؤں سنگونوال کا رہائشی تھا۔ 52 سالہ کرمیر گذشتہ رات ٹکری بارڈر پر جاری کسان تحریک میں شامل ہونے کے لیے پہنچا تھا۔

کرمویر نے نئے بس اسٹینڈ کے قریب درخت سے پھندا لگاکر خودکشی کر لی۔

بتایا جارہا ہے کہ کرمویر کی تین بیٹیاں ہیں، جن میں سے ایک شادی شدہ ہے۔ کرمویر نے سوسائیڈ نوٹ بھی لکھا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ 'حکومت اس معاملے کا حل تلاش کرنے کی بجائے تاریخ پر تاریخ دے رہی ہے۔'

کرمویر نے لکھا کہ 'بھارتی کسان یونین زندہ باد، پیارے کسان بھائیو، مودی حکومت اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کے بجائے تاریخ پر تاریخ دے رہی ہے۔ ابھی کوئی اندازہ نہیں ہے کہ زرعی قوانین کو کب منسوخ کیا جائے گا۔'

وہیں، آج صبح آٹھ بجے پنجاب کے ایک کسان کو ش دل کا دورہ پڑنے سے موتہو گئی۔ اس کی شناخت پنجاب کے سکھمندر سنگھ کے طور پر ہوئی ہے۔ سکھمندر پنجاب کے ایک گاؤں موگا کا رہنے والا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:اتراکھنڈ گلیشیئر حادثہ: 10 اموات، آئی ٹی بی پی نے 16 افراد کو بچایا

فی الحال پولیس نے دونوں کسانوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے سول اسپتال بہادر گڑھ بھیج دیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details