کلّو:ہماچل میں موسلادھار بارش کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی اور رات بھر کی بارش سے کئی دکانیں اور کم از کم سات گاڑیاں بہہ گئیں۔ کلّو کے ڈپٹی کمشنر آشوتوش گرگ نے آدھی رات سے موسلادھار بارش اور سیلاب جیسی صورتحال کے پیش نظر انی تحصیل کے تمام تعلیمی اداروں کو اگلے احکامات تک بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔
ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان نے آج بتایا کہ پانڈوہ، منڈی کے قریب 7 میل کی سڑک پر لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوئی، جس سے نیشنل ہائی وے -21 پر گاڑیوں کی آمدورفت متاثر ہوئی۔ کلو کے اینی میں نصف شب ، 12 بجے سے مسلسل بارش ہونے کی وجہ سے انی درے کی آبی سطح بلند ہوگئی، جس سے بس اسٹینڈ کے قریب سڑک کے دکانداروں کی کم از کم 10 دکانیں منہدم ہوگئیں اور بہہ گئیں۔ اس دوران کُلو میں مکان منہدم ہونے سے دو خواتین کی موت ہوگئی۔
ویڈیو میں دیکھا گیا کہ دکانیں تاش کے پتوں کی طرح بہہ گئیں۔ انی سے چھ کلومیٹر دور گگرا کے دیوٹھی میں تین گاڑیاں اور ایک بائک شدید بارش میں بہہ جانے کی اطلاع ہے۔ انی سے چھ کلومیٹر دور گگرا کے دیوٹھی میں شدید بارشوں سے آئے سیلاب میں کئی گاڑیاں بہہ جانے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ انتظامیہ نے الرٹ جاری کرتے ہوئے لوگوں کو درے سے دور جانے کا مشورہ دیا ہے۔
انی کی دیوٹھی پنچایت میں صبح 3 بجے کے قریب بادل پھٹنے سے کافی تباہی ہوئی ہے۔ سیلابی پانی انی بازار میں داخل ہوتے ہی نیند سے بیدار ہوئے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ انی درے میں اچانک سیلاب کے باعث سبزی منڈی کی 10 دکانیں پانی میں بہہ گئیں۔ ساتھ ہی ایک بائک سمیت چار گاڑیاں بھی بہہ گئیں۔ اہلکار نے بتایا کہ انی درہ خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے۔ گگرا اور دیوٹھی گاؤں کے کئی گھروں میں پانی داخل ہو گیا۔ گگرا گاؤں میں سیلاب سے کئی مکانات اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
یو این آئی