نئی دہلی: ٹویٹر نے وزیر اعظم نریندر مودی اور کچھ دیگر وزراء کے ٹویٹر ہینڈل پر ایک 'آفیشل' لیبل شامل کیا ہے۔ تاہم ٹوئٹر نے اس لیبل کو کچھ ہی دیر بعد ہٹا دیا۔ امریکی سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے 'ٹویٹر بلیو' اکاؤنٹس اور تصدیق شدہ اکاؤنٹس میں فرق کرنے کے لیے یہ فیچر متعارف کرایا ہے۔ ٹویٹر پر، مودی کے 'بلیو ٹک' تصدیق شدہ ٹویٹر ہینڈل @narendramodi کے نیچے 'آفیشل' لکھ کر ایک دائرے میں ٹک مارک سے نشان زد کیا۔ وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن، وزیر خارجہ ایس جے شنکر، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور کچھ دیگر وزراء کے ٹویٹر ہینڈل پر بھی یہی 'لیبل' دیکھا گیا۔ Twitter adds Official Label for PM Modi and Rahul Gandhi and then Remove it
یہ بھی پڑھیں:
کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی، کچھ دیگر اپوزیشن پارٹی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ سچن تندولکر جیسے کھلاڑیوں کو یہ 'لیبل' دیا گیا تھا۔ یہ اقدام ٹویٹر کی جانب سے تصدیق شدہ اکاؤنٹس کے لیے حال ہی میں اعلان کردہ تبدیلیوں کے مطابق ہے۔ بڑے میڈیا اداروں اور حکومتوں سمیت منتخب تصدیق شدہ اکاؤنٹس پر 'آفیشل' کا لیبل لگا ہوا ہے۔ ٹویٹر کی اہلکار ایستھر کرافورڈ نے ٹویٹر پر کہا کہ بہت سے لوگوں نے پوچھا ہے کہ وہ ٹویٹر بلیو سبسکرائبرز اور نیلے رنگ کے چیک مارک والے 'آفیشل' تصدیق شدہ اکاؤنٹس کے درمیان کیسے فرق کریں گی۔
یہی وجہ ہے کہ ہم کچھ اکاؤنٹس کے لیے آفیشل لیبل متعارف کروا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے سے تصدیق شدہ تمام اکاؤنٹس کو 'آفیشل' لیبل نہیں ملے گا اور لیبل خریداری کے لیے دستیاب نہیں ہے۔ اسے حاصل کرنے والے اکاؤنٹس میں سرکاری اکاؤنٹس، تجارتی کمپنیاں، کاروباری شراکت دار، بڑے میڈیا آؤٹ لیٹس، پبلشرز اور بعض عوامی شخصیات شامل ہیں۔ نئے 'ٹویٹر بلیو' کے بارے میں کرافورڈ نے کہا کہ نئے فیچر میں آئی ڈی کی تصدیق شامل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک آپٹ ان ہے، بلیو چیک مارک کے ساتھ ادا شدہ سبسکرپشن اور منتخب خصوصیات تک رسائی ہے۔
ہم اکاؤنٹس کے درمیان انٹر آپریبلٹی کو برقرار رکھنے کے لیے اسے استعمال کرتے رہیں گے۔ دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے ٹویٹر انکارپوریشن کو 44 بلین امریکی ڈالر میں حاصل کیا ہے اور وہ اس میں بہت سی تبدیلیاں لے کر آئے ہیں۔ انہوں نے ہینڈل کی 'بلیو ٹک' تصدیق کے لیے ہر ماہ US$8 کی قیمت کا اعلان کیا ہے۔