اردو کے نوجوان صحافی مرحوم عامر سلیم کے انتقال پر پریس کلب آف انڈیا میں ایک تعزیتی نشست کا انعقاد کیا گیا جس میں دہلی کے معروف اردو صحافیوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور عامر سلیم کے ساتھ اپنے تعلقات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔Tributes were paid to late journalist Amir Salim
پریس کلب آف انڈیا کے صدر اوماکانت لکھیرا نے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بہت افسوس ہے کہ ایک ہونہار اردو کے صحافی اتنی کم عمر میں اس دنیا سے چلے گئے، انہوں نے اشکبار آنکھوں سے کہا کہ انہیں کبھی کسی نے نہیں بتایا کہ عامر سلیم دل کے عارضہ میں مبتلا تھے ،وہ دوسروں کے لئے بہت مدد کرتے ہیں عامر سلیم صاحب کی ضرور وہ مدد کرتے ۔پریس کلب انڈیا کے صدر نے کہا کہ ان کے لواحقین کے لئے جو بھی مدد ہوگی وہ کریں گے یہی ان کے لئے سچا خراج عقیدت ہوگا۔
Journalist Aamir Saleem Khan پریس کلب آف انڈیا میں صحافی عامر سلیم کی تعزیتی تقریب - تعزیتی نشست منعقد
پریس کلب آف انڈیا کے صدر اوماکانت لکھیرا نے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بہت افسوس ہے کہ ایک ہونہار اردو کے صحافی اتنی کم عمر میں اس دنیا سے چلے گئے، انہوں نے اشکبار آنکھوں سے کہا کہ انہیں کبھی کسی نے نہیں بتایا کہ عامر سلیم دل کے عارضہ میں مبتلا تھے۔Tributes were paid to late journalist Amir Salim
اردو اکادمی دہلی کے چیئر میں حاجی تاج محمد نے کہا کہ عامرسلیم صاحب کی موت کی خبر سن کر انہیں صدمہ پہنچا ہے، اردو اکادمی جو کرسکتی ہے ان کے اہل خانہ کے لئے کرے گی-سیاسی تقدیر کے ایڈیٹر محمد مستقیم خان نے کہا کہ عامر سلیم نے اپنی تحریر سے سڑک چھاپ لوگوں کو سیاسی لیڈر بنا دیا لیکن اج جب ان کی وفات ہوگئی تو کوئی ان کی خبر لینے تک نہیں آیا جو افسوسناک ہے۔
سینئر صحافی جاوید رحمانی نے کہا کہ عامر سلیم صاحب کی موت نے پوری اردو برادری کو غمزدہ کردیا اس کی مثال ان کی جنازہ کی نماز میں دیکھنے کو ملا جہاں ہر طبقے کے چھوٹے بڑے لوگوں نے شرکت کی۔ان کے علاوہ شعیب رضا فاطمی،امیر امروہوی، اے این شبلی ،فرزان قریشی،خرم شہزاد وغیرہ نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں:Journalist Aamir Saleem Khan Passed Away اردو کے نوجوان صحافی عامر سلیم خاں سپرد خاک