نئی دہلی: ریلوے نے گذشتہ بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ جے پور-ممبئی ٹرین شوٹنگ کے واردات کے ملزم آر پی ایف کانسٹیبل کے آخری متواتر طبی معائنے میں کوئی دماغی بیماری نہیں پائی گئی ہے۔ اس لیے ملزم آر پی ایف کانسٹیبل کی ذہنی حالت سے متعلق دیے گئے بیان کو واپس لے لیا گیا ہے۔
ریلوے پروٹیکشن فورس (RPF) کے کانسٹیبل چیتن سنگھ (33) نے پیر کی علی الصبح ممبئی کے مضافات میں پالگھر ریلوے اسٹیشن کے قریب چلتی ٹرین میں سوار اپنے سینئر ساتھی ٹیکا رام مینا اور تین مسافروں کو سروس رائفل سے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد ریلوے پولیس کے ہاتھوں جائے وقوع سے کچھ دوری پر اسے پکڑا گیا۔
میڈیا رپورٹس میں ریلوے کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ملزم کانسٹیبل ذہنی بیماری میں مبتلا ہے اور اسی وجہ سے اس نے چلتی ٹرین میں فائرنگ کی۔ اس میں شدید اضطراب کی بیماری کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ ریلوے وزارت نے اپنے تازہ بیان میں پچھلے دعوے کو واپس لیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) بوریولی کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں یہ بتایا گیا ہے کہ ریلوے پروٹیکشن فورس کے کانسٹیبلز کے متواتر طبی معائنے (PME) کا نظام موجود ہے۔ آخری PME میں ایسی کوئی طبی بیماری / حالت کا پتہ نہیں چلا ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛Jaipur-Mumbai Train Incident جے پور ممبئی ایکسپریس ٹرین حادثہ، بڑھتی ہوئی نفرت کا عکاس: جماعت اسلامی
ریلوے نے کہا کہ گذشتہ 31 جولائی کو صبح تقریباً 5:23 بجے، ڈیوٹی پر تعینات ٹرین کے آر پی ایف ایسکارٹ اسٹاف کانسٹیبل چیتن سنگھ نے اپنی سروس رائفل (AK-47) کا استعمال کرتے ہوئے اپنے انچارج اے ایس آئی مینا کو اس وقت گولی مار دی جب وہ B-5 کوچ میں ڈیوٹی انجام دے رہے تھے۔ اس نے تین مسافروں کو بھی گولی مار دی۔ سنگھ کو آر پی ایف پوسٹ بھئیندر کے افسران اور عملے نے پکڑا اور مزید قانونی کارروائی کے لیے بوریولی میں واقع مقامی تھانے کی پولیس کے حوالے کر دیا۔ اس واقعہ کی جامع تحقیقات کے لیے آر پی ایف کے اے ڈی جی کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ پی ٹی آئی