اردو

urdu

ETV Bharat / state

جامعہ میں مظاہرے کے دوران ٹریفک معمول پر - اوکھلا

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جامعہ میں منگل کو تیسرے دن بھی مظاہرہ جاری رہا لیکن پچھلے دنوں ہوئے تشدد کے بعد دونوں طرف سڑکوں پر رسی لگا دی گئی ہے اور گاڑیوں کی آمدورفت معمول پر ہے۔

moulana johar ali road delhi jamia
moulana johar ali road delhi jamia

By

Published : Dec 17, 2019, 6:43 PM IST

پچھلے تین دنوں سے مولانا محمد علی جوہر سڑک متاثر رہی ہے لیکن آج اس پر ٹریفک معمول سے جاری ہے۔ جمنا پار کے سلیم پور، جعفرآباد، مصطفی آباد اور دہلی کی جامعہ مسجد، نظام الدین اور اوکھلا کے شاہین باغ علاقوں سمیت دارالحکومت کے دیگر علاقوں میں بھی شہریت قانون کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔

جامعہ میں سی اے اے کے سلسلے میں اتوار کو پُرتشدد مظاہرہ ہوا تھا لیکن آج مظاہرین دونوں طرف خود سڑکوں پر رسی لگا کر ٹریفک کو معمول پر لانے میں لگے ہوئے ہیں۔ حالانکہ مظاہرین مسلسل انقلاب زندہ آباد اور آزادی کے نعرے لگا رہے ہیں۔ اس قانون کے خلاف طلبہ کی تحریک کو حمایت دینے کے لئے پنجاب کے بھٹنڈا سے کچھ سکھ طبقے کے لوگ بھی یہاں آئے ہیں۔

بھٹنڈا سے آئے جبر سنگھ کا کہنا ہے 'آئین بچانے کی مہم کے تئیں ہم متحد ہوکر مظاہرہ کرنے کے لئے آئے ہیں۔ ہندو مسلم سکھ عیسائی سبھی اس ملک کے شہری ہیں اوران کو آپس میں بانٹنے والا قانون ہمیں منظور نہیں ہے۔ حکومت کو امتیازی سلوک کرنے والے قانون کو واپس لینا ہوگا'۔

سی اے اے کے خلاف جاری تحریک کو سماج کے الگ الگ حصوں کی حمایت مل رہی ہے۔ شہری علاقے کے لوگوں نے کل یہاں آکر ماہرین کے ساتھ اپنی حمایت کا اظہار کیا تھا۔ صبح کو جامعہ نگر کے اماموں نے اپنی مخالفت ظاہر کرتے ہوئے مظاہرہ کرنے والے لوگوں کے ساتھ اتحاد ظاہر کیا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد نے بھی جامعہ پہنچ کر مظاہرین کو اپنی حمایت دی۔ اور جامعہ سے پاس ہوچکے پرانے طلبہ کے آنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details