آگرہ انتظامیہ نے پچھلے دنوں یادگار کی سیاحوں کی تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے اسے 15000 کردیا تھا مگر ان کا کہنا ہے کہ اتنی تعداد مکمل نہیں ہوتی۔
دوسری جانب سیاح تاج محل کی خوبصورتی کا لطف اٹھارہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ کووڈ قواعد پرعمل کررہے ہیں ماسک کا استعمال سماجی دوری کو برقرار رکھا جارہا ہے۔
نئے سال پر تاج محل کے نظارے کے لیے پہنچے سیاح تاج محل یعنی مقبرہ ملکہ ممتاز محل زوجہ شاہ جہاں (1627ء – 1659ء) بھارت کے شہر آگرہ میں واقع سنگ مرمر سے بنی ایک عظیم الشان عمارت ہے جسے مغل شہنشاہ شاہ جہاں نے اپنی زوجہ کی محبت کی لافانی یادگار کے طور پر دریائے جمنا کے ساحل پر بنایا تھا۔ تاج محل اپنے فن تعمیر کی خوبیوں اور خصوصیتوں کی بنا پر دنیا بھر میں مشہور ہے اور عجائبات عالم میں شمار ہوتا ہے۔ ہر سال لاکھوں سیاح اس کی زیارت کے لیے آتے ہیں۔ دنیا کی مختلف زبانوں کے نظم و نثر میں تاج محل اور اس کے عجائب پر اس قدر لکھا جا چکا ہے کہ ان سب کا احاطہ بے حد مشکل ہے۔
تاج محل مغل طرز تعمیر کا عمدہ نمونہ ہے۔ اس کی تعمیراتی طرز فارسی، ترک، بھارتی اور اسلامی طرز تعمیر کے اجزاء کا انوکھا ملاپ ہے۔ 1983ء میں تاج محل کو اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تعلیم، سائنس اور کلچر نے عالمی ثقافتی ورثے میں شمار کیا۔ اس کے ساتھ ہی اسے عالمی ثقافتی ورثہ کی جامع تعریف حاصل کرنے والی، بہترین تعمیرات میں سے ایک بتایا گیا۔ تاج محل کو بھارت کے اسلامی فن کا عملی اور نایاب نمونہ بھی کہا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرنے کی تاریخ میں توسیع