دارالحکومت دہلی کے ترلوک پوری کے 15 بلاکس میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے منیش سسودیا نے کیجریوال حکومت کی گذشتہ 5 برس کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے روہت مہرولیا کے لیے ووٹ مانگے۔
روہت مہرولیا نے بھی تعلیم، صحت، بجلی، پانی وغیرہ کے شعبوں میں کیجریوال حکومت کے ذریعہ کیے گئے کاموں کو عوام کے سامنے رکھا۔
منیش سسودیا نے تعلیم کے میدان میں دہلی حکومت کے ذریعہ کیے گئے کاموں کا ذکر کیا۔ سسودیا نے بتایا کہ کس طرح وزیر اعلی اروند کیجریوال کا بیٹا نجی اسکول میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد آئی آئی ٹی دہلی میں انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کر رہا ہے، ایک عام ٹیلر کا بیٹا بھی انجینئرنگ کر رہا ہے، جنہوں نے سرکاری اسکول سے تعلیم حاصل کی ہے۔
'کیجریوال کو شکست دینے کے لیے جگر کی ضرورت' سسودیا نے کیجریوال حکومت کے مختلف کاموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اروند کیجریوال کی شناخت دہلی کے ہر گھر میں ایک بڑے بیٹے کی حیثیت سے کی گئی ہے، جو پورے کنبے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ وہ گھر کے بچوں کے لیے عمدہ تعلیم کا نظام مہیا کر رہا ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نوئیڈا میں بی جے پی مفت بجلی، مفت پانی اور ایک اسکول بنا کر دکھائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی آج اروند کیجریوال کو ہرانا چاہتی ہے، لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ کیجریوال کو شکست دینے کے لیے جگر کی ضرورت ہے، جو چوروں کے پاس نہیں ہے۔
کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے سسودیا نے کہا کہ ہمیں یہ نہیں سوچنا چاہئے کہ ہم یہ نشست جیت رہے ہیں۔ بلکہ ہمیں روزانہ محنت کرنی ہوگی تاکہ روہت مہرولیا کو کامیاب بناسکیں۔