چنڈی گڑھ:شرومنی اکالی دل کے سینئر لیڈر بکرم سنگھ مجیٹھیا نے عام آدمی پارٹی کے لیڈر ستیندر جین کو تہاڑ جیل میں سرکاری مہمان کے طور پر رکھے جانے اور انہیں وی وی آئی پی ٹریٹمنٹ دیے جانے کے انکشافات کے بعد دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سے فوری طورپر استعفی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایس اے ڈی لیڈر نے جیل کے وزیر ستیندر جین کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کیجریوال اور پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان پر دہلی اور پنجاب کی جیلوں میں مجرمانہ ساز باز کی سرپرستی کا الزام لگاتے ہوئے مرکزی حکومت کے ساتھ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس سے اس معاملے کا از خود نوٹس لینے کی درخواست کی ہے۔ Majithia demands resignation of Kejriwal and Satyendar Jain
انہوں نے آج یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس طرح کی کارروائیاں امن و امان کو متاثر کرتی ہیں اور سرحدی ریاست پنجاب میں امن کو بھی بگاڑ سکتی ہیں۔ ایسے میں پنجاب کی معیشت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی بھی متاثر ہو رہی ہے۔ دہلی کے جیل وزیر کے جیل میں مساج کروانے کے ویڈیو کے بارے میں اکالی لیڈر نے کہا کہ یہ جیل کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کے اس حرکت کو صحیح ٹھہرانے کو شرمناک قرار دیا اور کہا کہ ایک شخص جس پر خود ایکسائز ٹینڈرز میں بدعنوانی کا الزام ہے وہ ایسا سرٹیفکیٹ نہیں دے سکتا۔
مجیٹھیا نے کہا کہ مساج ویڈیو میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ لارنس بشنوئی اور جگو بھگوان پورییا جیسے خوفناک مجرم جیل میں کیوں پناہ لے رہے ہیں۔ یہ واضح ہے کہ وہ ٹھگ سکیش چندر شیکھر کی طرح تحفظ بھی خرید رہے ہیں جس نے تہاڑ جیل میں سدھو موسی والا کے قتل کا منصوبہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے گینگسٹر دیپک ٹنو کو گوندوال جیل سے فرار ہونے کی سازش رچنے کے بعد بھاگتے ہوئے دیکھا ہے۔ عام آدمی پارٹی کی حکومت کے قیام کے بعد پنجاب کی جیلوں سے فون اور منشیات کی برآمدگی میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ چھ ماہ میں 2500 موبائل فون برآمد ہوئے ہیں۔